سید علی گیلانی کی کمسن آصفہ کے اغوا ، بے حرمتی اور سفاکانہ قتل پر کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کی مجرمانہ

خاموشی کی شدید مذمت کٹھ پتلی حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کی طرف سے عدل وانصاف کا گلا گھونٹنے پر اظہارتشویش

ہفتہ 3 مارچ 2018 19:13

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مارچ2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے جموں خطے کے ضلع کٹھوعہ سے تعلق رکھنے والی کمسن بچی آصفہ کے اغوا ، بے حرمتی اور سفاکانہ قتل پر کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی مجرمانہ خاموشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام کو کوئی شک نہیں کہ یہاں کی کٹھ پتلی حکومت کو ناگپور سے کنٹرول کیا جارہا ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ جس حکومت کے وزراء خود اپنے قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہوں، ایسی کٹھ پتلی حکومت امن وامان بحال کرنے کا دعویٰ کیسے کرسکتی ہی انہوں نے کٹھوعہ کے علاقے رسنا میں دفعہ 144کے نفاذکے باوجود بی جے پی کی طرف سے ایک عوامی جلسے کے انعقاد کو سرکاری غنڈہ گردی کی بدترین مثال قراردیا۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے کہاکہ مذکورہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کٹھ پتلی وزراء چندر پرکاش گنگا، چودھری لال سنگھ اور ہندو ایکتا منچ کے ایڈوکیٹ وجے کمار نے آصفہ کے قتل کی تحقیقات سی بی آئی کے ذریعے کرانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی پولیس پر کوئی اعتماد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی آصفہ کے قتل جیسے شرمناک جرائم کا ارتکاب ہوا تو ان پر پردہ ڈالنے کے لیے سی بی آئی کے درمیان میں لایا گیا ۔

حریت چیئرمین نے تعجب کا اظہار کیا کہ پولیس حکام کی موجودگی میں کٹھ پتلی وزراء نے دفعہ 144کی خلاف ورزی کی اورسرکاری غنڈہ گردی کاکھلم کھلا مظاہرہ کرتے ہوئے آصفہ کے اہلخانہ کو قتل کے مقدمے سے دستبردار کرانے کے لیے اشتعال انگیز زبان استعمال کی۔ انہوںنے ریاست کے فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کے لیے بی جے پی کی غنڈہ گردی، من مانی اور لاقانونیت کو عوام کے جان و مال اور عزت وآبرو کے تحفظ کے لیے سمِ قاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ طرزِ عمل ریاستی عوام کے انسانی، سیاسی اور مذہبی حقوق کی سنگین پامالی ہے۔

انہوںنے کٹھ پتلی حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کی طرف سے عدل وانصاف کا گلا گھونٹنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حریت پسند عوام سے اپیل کی کہ وہ ان لوگوںسے قطع تعلق کریں جو بجلی، پانی اورسڑک جیسے مسائل کے نام پرحاصل کئے گئے ووٹ کا استحصال کرنے میں کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔