فاروق حیدر حکومتی کارکردگی سے ذاتی طور پر بھی مطمئن نہیں ہوں لیکن حکومت پر عدم اعتمادیا اسمبلی توڑنے کے مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزاد ی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے،بیرسٹر سلطان

اس وقت تحریک آزادی کشمیر ہم سے تقاضا کرتی ہے ہمیں قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا بھارتی مظالم کو روکا جائے، کچھ عرصہ سے عالم اسلام پر عالمی دبائوبڑھ رہا ہے اسلام شدید خطرات کا شکار ہے ایران ، عراق، شام، لیبیا کے اندر فسادات پیدا کیے جارہے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے اندر بھارتی فورسز نے ظلم کی انتہا کردی ہے،میڈیاسے گفتگو

منگل 10 اپریل 2018 21:34

سہنسہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اپریل2018ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ راجہ فاروق حیدر خان کی حکومتی کارکردگی سے ذاتی طور پر بھی مطمئن نہیں ہوں لیکن حکومت پر عدم اعتمادیا اسمبلی توڑنے کے مقبوضہ کشمیر میں چلنے والی تحریک آزاد ی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔اس وقت تحریک آزادی کشمیر ہم سے تقاضا کرتی ہے کہ ہمیں قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

اندرون ملک اور بیرونی دنیا میں بھارت پر دبائو بڑھایا جائے ۔ بھارتی مظالم کو روکا جائے ۔بھارت جموں و کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ ظاہر کرکے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و زیادتی ، بربریت ،درندگی اور وحشیانہ کارروایاں کررہا ہے۔ کچھ عرصہ سے عالم اسلام پر عالمی دبائوبڑھ رہا ہے اسلام شدید خطرات کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

ایران ، عراق، شام، لیبیا کے اندر فسادات پیدا کیے جارہے ہیںاور مقبوضہ کشمیر کے اندر بھارتی فورسز نے ظلم کی انتہا کردی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں سہنسہ میں پی ٹی آئی سائوتھ زون کے کنوینر چوہدری عجائب کی رہائش گاہ پر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک کو کشمیریوں نے اپنے مقدس خون سے زندہ رکھا ہوا ہے ۔ آج ہماری تیسری نسل اپنے پیدائشی حق خودارادیت کے لیے سروں کی فصلیں کٹوا رہی ہے۔

بھارت منفی پروپیگنڈہ کرکے تحریک آزاد ی کشمیر کو دبانے کی کوشش کررہا ہے۔ کشمیریوں کی جدوجہد،آزادی کی تحریک کو دبانے میں ناکامی کے بعد بھارت پاکستان کے خلاف الزام تراشیوں پر اتر آیا ہے۔ غاصب بھارتی فوج کے سامنے نہتے کشمیریوں کا جذبہ و ہمت قابل قدر ہے۔ ہماری قربانیاں نتیجہ خیز ہونے والی ہیں اور انشاء اللہ جلد آزاد ی کا سورج طلوع ہونے والا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا ء کا خطہ بھارت کی ہٹ دھرمی ، بے لچک رویے ، اقوام متحدہ کی غیر ذمہ دارانہ پالیسی اور عالمی بے حسی کی وجہ سے عدم استحکام کا شکار ہوسکتا