وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی عالمی رہنمائوں کے ہمراہ 24 ممالک کی مشترکہ فوجی مشق ’’گلف شیلڈ ون‘‘ کی اختتامی تقریب میں شرکت

پاک فوج کے دستوں، پاک فضائیہ کے سی 130، جے ایف 17 تھنڈر طیاروں، پاک بحریہ کے بحری جہازوں اور سپیشل سروسز گروپ کے کمانڈوز نے مشق میں حصہ لیا

پیر 16 اپریل 2018 19:19

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی عالمی رہنمائوں کے ہمراہ 24 ممالک کی مشترکہ ..
الجبیل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2018ء) ۔ 16 اپریل (اے پی پی)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کئی دیگر عالمی رہنمائوں کے ہمراہ پیر کو 24 ممالک کی مشترکہ فوجی مشق ’’گلف شیلڈ ون‘‘ کی عظیم الشان اختتامی تقریب میں شرکت کی اور عسکری مہارتوں کا شاندار مظاہرہ دیکھا۔ سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز السعود نے عالمی رہنمائوں، وزراء برائے دفاع اور خارجہ اور مختلف مسلح افواج کے سربراہان کا تقریب میں خیرمقدم کیا جو دمام کے شمال مشرق میں تقریباً 140 کلومیٹر دور صحرا میں منعقد ہوئی۔

وزیراعظم کے ہمراہ وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر ہشام بن صدیق بھی موجود تھے۔ 41 ممالک کے اتحاد ’’اسلامک ملٹری کائونٹر ٹیررازم کولیشن‘‘ کے سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف بھی تقریب میں شریک تھے۔

(جاری ہے)

رائل سعودی لینڈ فورسز کی مشق کی کمان کے تحت سلطنت کے شرقی ساحل کے ساتھ منعقد ہونے والی تینوں افواج کی مشترکہ مشق کا اہتمام باہمی رابطہ کو فروغ دینے اور مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے مل کر کام کرنے کا عملی تجربہ حاصل کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔

سعودی وزارت دفاع نے ’’گلف شیلڈ ون‘‘ مشق کو دنیا میں جدید ترین عسکری نظام کے مطابق بروئے کار لائے جانے والی جنگی مہارتوں کے حوالہ سے اسے ایک اہم موڑ قرار دیا ہے۔ بہت بڑے پیمانے پر منعقد ہونے والی مشق کی اختتامی تقریب میں بری، فضائی اور بحری افواج نے مربوط حملے میں استعمال کی جانے والی مہارتوں کا مظاہرہ کیا جبکہ پاک فضائیہ کے جے ایف 17 لڑاکا طیاروں نے شاندار مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔

بعد ازاں مشق کے دوران بکتر بند گاڑیوں میں بری افواج نے حملہ کیا اور اسے اپاچی گن شپ کی فضائی معاونت حاصل رہی۔ دریں اثناء سمندر سے بحری افواج نے دشمن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جبکہ سپیشل سروسز کے دستوں نے مشق میں بقیہ شرپسند عناصر کا صفایا کیا۔ ’’اے پی پی‘‘ کے خصوصی نمائندہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی فرمانروا اور مہمان شخصیات نے ایک بڑے ہال سے اس تقریب کا مشاہدہ کیا جس کے تین اطراف پر بڑی بڑی شیشے کی دیواریں تھیں اور صحراء کے منظر کو دیکھنے کیلئے درجنوں بڑی ٹی وی سکرینیں نصب کی گئی تھیں۔

فائر پاور شو کا اختتام شریک ممالک کے دستوں کی پریڈ اور سعودی عرب اور دیگر علاقائی افواج کی طرف سے استعمال کی جانے والی توپوں، اسلحہ نظام، لانگ رینج آرٹلری اور میزائلوں کے مظاہرہ سے ہوا جبکہ اس موقع پر فلائی پاسٹ کا بھی شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ بعد ازاں سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز نے دورہ کرنے والے وفود کے سربراہان کے ساتھ گروپ فوٹو بنوایا اور ان کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔

تقریب میں شریک رہنمائوں میں ابوظہبی کے ولی عہد اور یو اے ای مسلح افواج کے نائب سپریم کمانڈر شیخ محمد زید النہیان، بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد، مالی، چاڈ اور برکینا فاسو کے صدور شامل تھے۔ یہ اس بڑے پیمانے پر اپنی نوعیت کی منعقد ہونے والی پہلی مشق تھی جس میں دنیا کی 10 مضبوط ترین افواج کے دستوں نے شرکت کی۔ پاک فوج کے دستوں، پاک فضائیہ کے سی 130، جے ایف 17 تھنڈر طیاروں، پاک بحریہ کے بحری جہازوں اور سپیشل سروسز گروپ کے کمانڈوز نے مشق میں حصہ لیا۔

علاوہ ازیں ایف فائیو، ایف 15، ایف 16، ایف 18 سمیت مختلف جدید طیاروں نے گلف شیلڈ ون مشترکہ مشق میں حصہ لیا۔ اس مشق کے مقاصد میں علاقائی ممالک کے خلاف خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے مؤثر اقدامات اٹھانا شامل ہے جو ان خطرات سے نبرد آزما ہونے کیلئے یکجا اور مربوط کوششوں کے متقاضی ہیں۔ جن ممالک کے دستوں نے ان مشقوں میں حصہ لیا ان میں پاکستان، سوڈان، جبوتی، مصر، یو اے ای، چاڈ، گینیا، بحرین، ملائیشیا، موریطانیہ، اردن، گیمیبیا اور کویت شامل ہیں۔

مبصر کی حیثیت سے شرکت کرنے والے ممالک میں بنگلہ دیش، ترکی، قطر، افغانستان، برکینا فاسو، امریکہ، برطانیہ، کیمرون جزائر، اومان اور نائیجر شامل تھے۔ پاکستان بحریہ کے بحری جہازوں پی این ایس ٹیپو سلطان، پی این ایس ہمت اور میری ٹائم سیکورٹی شپ ’’بسول‘‘ نے بھی مشق میں شرکت کی۔ مشترکہ فوجی مشق میں بے قاعدہ جنگی مہم جوئی، ساحلی دفاع، فضائی دفاع اور سمندر میں سرچ اینڈ ریسکیو پر توجہ مرکوز کی گئی۔ بحرین، سعودی عرب، کویت، ترکی، یو اے ای اور امریکہ کے جنگی بحری جہازوں نے بھی مشق میں حصہ لیا۔