صوبوں نے ٹیم کی طرح ملک کے مفاد کیلئے حکومت کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں پر اتفاق سے کام کیا اور دشمن کو پیغام دیا کہ ہمارے سیاسی سطح پر اختلاف ہو سکتے

ہیں لیکن ہماری قومی ترجیحات جدا نہیں، وفاق اور صوبائی حکومت کے تعاون نے ثابت کیا کہ باہمی تعاون سے ہم بہت سی کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کا سالانہ ترقیاتی پروگراموں کے حوالے سے اجلاس سے خطاب

پیر 16 اپریل 2018 20:35

صوبوں نے ٹیم کی طرح ملک کے مفاد کیلئے حکومت کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2018ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے تمام صوبوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبوں نے ٹیم کی طرح ملک کے مفاد کیلئے حکومت کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں پر اتفاق سے کام کیا اور دشمن کو پیغام دیا کہ ہمارے سیاسی سطح پر اختلاف ہو سکتے ہیں لیکن ہماری قومی ترجیحات جدا نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سالانہ ترقیاتی پروگراموں کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ پچھلے چار سالوں میں ہم نے چار ترجیحات ( توانائی، تعلیم، معیشت، اور امن کا قیام) پر کام کیا اور چاروں ترجیحات پر نمایاں کامیابی حاصل کی، حکومت کی پہلی ترجیح توانائی کے مسئلہ پر قابو پانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پچھلے چار سالوں میں 10,000 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے میں کامیاب ہوئی، ان چار سالوں میں جہاں بجلی کی پیداوار میں کامیابی ہوئی وہاں ملک میں اضافی بجلی کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا جو کہ نہایت خوش آئند بات ہے۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ ماڈرن اکانومی میں بجلی کا زیادہ استعمال بہت اہمیت کا حامل ہے، ہمارے بجلی کے پیداواری منصوبوں میں ہائیڈل، کول، سولر پاور اور گیس کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ پاکستان میں انہی سالوں میں وفاق اور سندھ نے مل کر تھر کول کے منصوبے پر کام کیا جو نہایت اہمیت کا حامل ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت پہلی مرتبہ تھر میں کوئلے کی کان پر پروگرام شروع کیا گیا ہے، کوئلے سے چلنے والا یہ پہلا منصوبہ اس سال کے اختتام تک فعال ہو جائے گا، تھر کوئلے کے ذخائر چارسو سال تک پانچ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے کافی ہیں۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ مناسب انفراسٹرکچر کی کمی بھی تھی ہماری حکومت نے ریلوے کا بجٹ 16 ارب سے بڑھا کر 43 ارب تک کر دیا جس سے ریلوے کے شعبے میں خاطر خواہ ترقی ہوئی۔ پاکستان میں 1600 کلومیٹرز کی اضافی موٹر وے تعمیر ہو رہی ہیں جبکہ انڈیا میں آجتک 1450 کلومیٹرز کی موٹرویز پر کام ہوا، پاکستان میں 550 کلومیٹرز موٹرویز پہلے سے موجود تھیں،اگلے ایک سال تک ملک میں 2200 کلومیٹرز موٹرویز بن چکی ہوں گی، تعلیم کے شعبہ میں حکومت نے ایچ ای سی کا بجٹ 12 ارب روپے سے بڑھا کر 35 ارب روپے تک کر دیا ہے۔

اسی طرح ہماری حکومت ہر ڈسٹرکٹ میں ایک یونیورسٹی کیمپس قائم کرنے پر بھی کام کر رہی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اس منصوبے سے بلوچستان کے پسماندہ ترین علاقوں تک طلبا کو تعلیم کے مواقع فراہم ہوئے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے اپنے دورہ بلوچستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے موجودہ دور حکومت میں قائم ہونے والے یونیورسٹی کیمپس سے خضدار، پشین ووڈھ کے طلباء کو بہت خوش دیکھا حکومت کے ان تعلیمی منصوبوں کی وجہ سے بہت سے طلبا نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے مواقع حاصل کئے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے پسماندہ علاقوں کے طلبا اپنی ذہانت میں اسلام آباد اور کراچی کی یونیورسٹیز کے طلبا سے کسی طور پر کم نہیں۔ ان یونیورسٹیز کے قیام سے ملک میں قابل ہیومن ریوسورس میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ ملک کے امن کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت جتنے بھی آپریشنز ہوئے وہ حکومت پاکستان کے اپنے وسائل سے ہوئے، ہم نے کسی کے ڈالر یا پائونڈ سے اپنے آپریشنز نہیں کئے، اپنے ملک کے امن کے قیام کیلئے ہم نے اپنے جوانوں کے خون کی قربانی دی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں امن کی صورتحال نہ صرف بہتر ہوئی ہے بلکہ کراچی جہاں امن کی صورتحال بہت خراب ہو چکی تھی آج وہاں وفاق اور صوبائی حکومت کے تعاون سے امن قائم ہو چکا ہے۔ وفاق اور صوبائی حکومت کے تعاون نے ثابت کیا کہ باہمی تعاون سے ہم بہت سی کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :