لندن میں( آج) بھارتی وزیراعظم مودی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیاجائیگا

مقبوضہ کشمیر کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، کامن ویلتھ کانفرنس کے شرکاء کی توجہ مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی کی طرف مبذول کرائی جائے گی،بیرسٹرسلطان محمود

منگل 17 اپریل 2018 16:30

ناٹنگھم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2018ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ (آج ) کو مودی کے خلاف لندن میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ میں نے اس سے قبل بھی لندن کے ٹرائفلگراسکوائر سے لے کر ٹین ڈائوننگ اسٹریٹ تک مودی کے خلاف مظاہرہ کیا تھا اور آج پھر تاریخ رقم کی جائے گی اور مودی کے خلاف بہت بڑا مظاہرہ کیا جائے گا۔

میں نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ مودی دنیا میں جہاں جہاں بھی جائے گا اس کا پیچھا کرونگا۔میں نے نیویارک، برطانیہ، جرمنی میں اسکا پیچھا کرکے اسکے خلاف مظاہرے کیے اور آج لندن میں برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے کامن ویلتھ کانفرنس کے موقع پر مودی کے خلاف کشمیری مظاہرہ کریں گے۔

(جاری ہے)

ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ ہم ان جیسی قربانیان تو نہیں دے رہے لیکن ہم سفارتی محاذ پر مودی اور بھارت کے اصل چہرے کو بے نقاب کریں گے اور آج لندن میں مظاہرہ کرکے کامن ویلتھ کانفرنس کے شرکاء کی توجہ مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی کی طرف مبذول کرائی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے یہاںبرطانیہ میں ناٹنگھم اور دیگر جگہوں پر مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اس موقع پر مزید کہا کہ مودی کے خلاف مظاہرے میں تمام کشمیری ملکر شریک ہوں اور کامن ویلتھ کے شرکاء کو یہ باور کرائیں کہ مودی ایک انتہاء پسند اور دہشتگرد ہے اور مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا مرتکب ہو رہا ہے اور بھارت جو کے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویدار ہے اسکے چہرے سے رنگین نقاب اتار کر دنیا کو اس کا اصل اور مکروہ چہرہ دکھا ئیں گے ۔

انھوں نے کہا کہ ہم اس مظاہرے کے ذریعے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف مبذول کرائیں گے۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہم کشمیریوں نے پاکستان کی وزارت خارجہ اور حکومت پاکستان کی بے حسی کی وجہ سے خود مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی لئے 2014 ء کے بعد ہم خود باہر نکلیں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ آج برطانوی ہائوس آف لارڈز میں بھی مودی کی انتہاء پسندی کے خلاف آواز گونجے گی۔جبکہ ہم کشمیری 18 اپریل کو لندن میں مودی کے خلاف مظاہر ہ کرکے کامن ویلتھ کے شرکاء کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی طرف مبذول کرائیں گے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اب خود برطانیہ میں بھی شام پر حملے کے خلاف بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ ہمیں اس حملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے کیونکہ اگلی باری افغانستان، ایران یاپاکستان کی بھی ہو سکتی ہے۔ دریں اثناء بیرسٹر سلطان محمود چوہدری 18 اپریل کو مظاہرے میں شرکت کے لئے لندن پہنچ گئے ہیں جہاں پر وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرکے 18 اپریل کو مودی کے خلاف ہونے والے مظاہرے کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔