حکومت بصارت سے محرومی کی روک تھام کیلئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھانے کیلئے پرعزم ہے ،ْ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی

پیک وژن اور سی بی ایم نے اس نیک مقصد کے لئے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے پر اتفاق

جمعرات 19 اپریل 2018 15:53

حکومت بصارت سے محرومی کی روک تھام کیلئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھانے کیلئے ..
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت بصارت سے محرومی کی روک تھام کیلئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھانے کیلئے پرعزم ہے۔ وہ جمعرات کو یہاں دولت مشترکہ سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پربینائی کے حوالے سے فلاحی اقدامات اٹھانے والے عالمی اداروںپیک وژن اور سی بی ایم کے ساتھ اجلاس میں بات چیت کررہے تھے ۔

اجلاس میں پیک وژن کی نمائندگی اس کے سی ای او اور شریک بانی ڈاکٹر اینڈریو باستائوروس نے کی جبکہ سی بی ایم کی نمائندگی ڈائریکٹر آئی ہیلتھ ڈاکٹر بابر قریشی نے کی۔ اجلاس میں قابل علاج نابینا پن کے خاتمے کے حوالے سے پاکستان کو درپیش بڑے چیلنج پر توجہ مرکوز رہی، ایک تخمینے کے مطابق پاکستان کے 80لاکھ سے زائد شہری بینائی سے محرومی کا شکار ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سی بی ایم کے ساتھ پیک وژن پاکستان کے صحت کے بنیادی ڈھانچے اور عملے کو بروئے کار لا کر پاکستانی شہریوں کے لئے تشخیص اور علاج کے حوالے سے جدید ترین حل پیش کرنے کے لئے اپنی شراکت داری کے لئے تیار ہے۔ وزیرا عظم شاہد خاقان عباسی نے پیک وژن کو پاکستان کے دورہ کی دعوت دیتے ہوئے پاکستان میں نابینا پن کی روک تھام کے لئے حکومت کے عزم کا اظہار کیا ۔

انہوں نے اس ضمن میں ایک قومی پروگرام کے لئے حکومت کی بھرپور حمایت کا بھی اظہار کیا۔ پیک وژن اور سی بی ایم نے اس نیک مقصد کے لئے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی علی جہانگیر صدیقی اور برطانیہ میں پاکستان ہائی کمشنر سید ابن عباس بھی اجلاس میں شریک تھے۔ واضح رہے کہ پیک وژن بینائی سے محرومی کے خاتمے کے لئے ترقی پذیرممالک میں سمارٹ فون ٹیکنالوجی کے استعمال اور صحت سے متعلق افرادی قوت کی تربیت کے میدان میں ایک ممتازعالمی ادارہ ہے، سی بی ایم آنکھوں کی نگہداشت پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک صدی سے زائد عرصے سے عالمی سطح پر بینائی سے محرومی کے شعبہ میں کام کرنے والی بین الاقوامی غیر سرکاری ترقیاتی تنظیم ہے۔