ڈائر یکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کی اراضی پرقابض وکلاء کیخلاف سراپااحتجاج،مسئلے کے حل کیلئے حکومت کو 15روزکی ڈیڈلائن

جمعرات 19 اپریل 2018 18:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) ڈائر یکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کی اراضی پرقابض وکلاء کیخلاف سراپااحتجاج سرکاری ملازمین نے مسئلے کے حل کیلئے حکومت کو 15روزکی ڈیڈلائن دیدی اس دوران وکلا کی جانب سے کسی قسم کی دراندازی کی گئی تو تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی ۔اس سلسلے میں سرکاری ملازمین کاڈائریکٹوریٹ کے احاطہ کچہری میں احتجاجی جلسہ اور صوبائی اسمبلی تک ریلی نکالی گئی جس میں صوبائی مطالبات اور مرکزی مطالبات کے علاوہ ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ پر وکلا کے ناجائز قبضہ و مداخلت کے خلاف آل گورنمنٹ ایمپلائز کوارڈینیشن کونسل خیبر پختون خواہ کے صدر حاجی محمد اسلم خان ایپکا کے صوبائی صدر سریر خان ڈاریکٹوریٹ کے صدر محمد علی شاہ سیکریٹری جنرل سید محمود بخاری پی۔

(جاری ہے)

ڈبلیو ڈی کے صوبائی صدر گل زمین خان ایریگیشن کے صوبائی صدر نوران شاہ طوفان محکمہ لوکل گورنمنٹ کے صدر ملک نوید خان پیرامیڈیکل کے صوبائی صدر سید روئیدار شاہ اور نرسنگ ایسوسیشن کے صوبائی زدر عنایت الحق و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا اور وفاقی و صوبائی حکومتوں سے ملازمین کے تمام مطالبات من و عن پورے کرنے کا مطالبہ کیا اور 27 تاریخ اپریل کو مطالبات کے حصول کے لیئے دھرنے کا اعلان کیااسکے علاوہ ڈائر یکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز اراضی تنازعہ پر حکومتی مجرمانہ غفلت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہو مطالبہ کیا کہ حکومت ڈی۔

جی ہیلتھ آفس اراضی تنازعہ کے حل کرنے کے لیئے 15 روز کی ڈیڈ لائن دی ہے کہ حکومت 15 روز کے اندر اس مسئلے کا مستقل حل نکالے اس دوران ہڑتال عارضی طور پر 15 روز تک ملتوی رہے گی لیکن اگر وکلا کی جانب سے کسی قسم کی دراندازی کی گئی تو تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی کیونکہ وفاقی بجٹ میں ملازمین کے مطالبات کے حصول پر بھر پور کوشش کر کے مطالبات تسلیم کروائے جائیں محمد اسلم خان صوبائی صدر آل گورنمنٹ ایمپلائز کوارڈینیشن نے مزید کہا ہم نے کافی کوشش کی کہ حکومت افہام و تفہیم سے مسئلہ حل کرے لیکن حکومت بہ ہر صورت ملازمین کو سڑکو ں پر لانا چاہتی ہے اور لڑوانا چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے تہیہ کر رکھا ہے کہ سرکاری محکموں میں سیاسی اور بیرونی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی جن لوگو ں نے ملازمین سے زیادتی وناانصافیاں کی ہے ان کے ساتھ الیکشن میں ووٹ کی پرچی سے جواب دیں گے۔