صدر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کراچی الیکٹرک اور سوئی سدرن کے درمیان تنازعہ کے حل کیلئے کردار ادا کریں‘وسیم اختر

پنجاب میں ترقیاتی کام ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں عوام خوش قسمت ہیں کہ انہیں ایسا وزیر اعلیٰ ملا ہے جو ہر کام کو تیزی سے آگے بڑھانا چاہتا ہے کراچی میں میں روزانہ 13ہزار ٹن کوڑا پیدا ہوتا ہے ،اب کام سوچنے سے بہت آگے چلا گیا ہے ،سالڈویسٹ مینجمنٹ کا شعبہ صوبائی حکومت کے دائرہ اختیار میں ہے اور اختیارات سے متعلق متعلق سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر رکھی ہے‘میئر کراچی کی مزار اقبال پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعہ 20 اپریل 2018 13:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2018ء) کراچی کے میئر وسیم اختر نے صدر مملکت، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے کراچی الیکٹرک اور سوئی سدرن کے درمیان تنازعہ کے حل کیلئے کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مسئلے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے ،پنجاب میں ترقیاتی کام ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور اس پر وزیر اعلیٰ پنجاب مبارکباد کے مستحق ہیں ، پنجاب کے عوام خوش قسمت ہیں کہ انہیں ایسا وزیر اعلیٰ ملا ہے کہ جو ہر کام کو تیزی سے آگے بڑھانا چاہتا ہے ،کراچی میں میں روزانہ 13ہزار ٹن کوڑا پیدا ہوتا ہے اور اب کام سوچنے سے بہت آگے چلا گیا ہے ،سالڈویسٹ مینجمنٹ کا شعبہ صوبائی حکومت کے دائرہ اختیار میں ہے اور اختیارات سے متعلق متعلق سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال ؒ کے مزار پرحاضری دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر میئر لاہور کرنل (ر) مبشر جاوید سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ میئر کراچی نے مزار اقبال پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی بھی کی جبکہ مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے ۔ وسیم اختر نے کہا کہ ملک میں عوام صحت اور تعلیم سے محروم ہیں۔

پنجاب میں ان شعبوں کے لئے بجٹ بڑھایا گیا ہے جو خوش آئند ہے ۔ انہوں نے ایم کیو ایم میںٹوٹ پھوٹ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہر دور میں سیاسی جماعتوں میں ٹوٹ پھوٹ ہوئی ہے اور افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پارٹیوں میں ایسے لوگ ہوتے ہیں جن کی خواہش ہوتی ہے کہ پارٹیوں کو نقصان پہنچے اور وہ کمزور ہوں ۔ یہ چیلنجز پہلے بھی آئے ہیں اور ہم نے نہ صرف ان کا سامنا کیا بلکہ انہیں عبور بھی کیا ہے۔

اختلافات کا کسی بھی پارٹی کونقصان ہوتا ہے لیکن ہمارا مینڈیٹ بر قرار ہے اور ہم اس حوالے سے پریشان نہیں ہیں اور ہم مضبوطی کے ساتھ انتخابات کے ساتھ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو بنے ستر سال ہو گئے ہیں اب اسے ٹریک پر آجانا چاہیے تھا اور یہ لیکن پراسس ہے اور مجھے امید ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد صورتحال مزید بہتر ہو گی۔ انہوںنے کراچی میں صفائی ستھرائی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ وہاں ا ب بات سوچنے سے آگے چلی گئی ہے اور عملی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

کچرے کے حوالے سے حال اچھا نہیں ہے ۔2013ء ایکٹ کے بعد میئر کے لئے کچھ نہیں چھوڑا گیا اور آرٹیکل 140اے کے تحت کو اختیارات نیچے جانے چاہئیں اور اس حوالے سے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر رکھی ہے ۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کراچی الیکٹرک او رسوئی سدرن میں تنازعے کا خمیازہ عوام کو 13،13گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے ۔صدر، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو چاہیے کہ وہ مداخلت کریں اور بقایا جات سمیت دیگر معاملات کو حل کرایا جائے ۔

میں اس مسئلے کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو سمجھتا ہوں کیونکہ اس نے ابھی تک مداخلت نہیں کی ۔ انہوںنے ایک اور سوال کے جواب میںکہا کہ بہت سے معاملات ہیں جس میں سندھ حکومت کو وفاق سے پیسے نہیں ملے ۔عوام کے لئے پانی کا مسئلہ ہے لیکن وفاقی حکومت نے اس کی فکر نہیں کی ۔سندھ چین کا نہیں بلکہ پاکستان کا صوبہ ہے اور حکومت پاکستان کو مداخلت کرنی چاہیے تھی ۔میئر لاہور کرنل (ر) مبشر جاوید نے کہا کہ جو پارٹی چھوڑ کر گئے ہیں وہ ایک فیصد بھی نہیں بنتے۔ یہ مفادپرست لوگ ہیں لیکن (ن) لیگ کے پاس ایسے تربیت یافتہ لوگوں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں اور انہوں نے مفاد پرستوں کے جانے کے بعد اس خلاء کو فوری پر کر لیا ہے۔