سابقہ حکومتوں نے اپنے دور میں اہل نو جوانوں کی حق تلفی کی،میر عبدالقدوس بزنجو

اگلے ہفتے چار سو سے زائد این ٹی ایس پا س امیدواروں کو تعیناتی آرڈر جاری کئے جائیں گے،اپوزیشن میں آکر سب مسلمان ہوجاتے ہیں ،وزیراعلی کا اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال

ہفتہ 21 اپریل 2018 20:22

سابقہ حکومتوں نے اپنے دور میں اہل نو جوانوں کی حق تلفی کی،میر عبدالقدوس ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2018ء) وزیرعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ سابقہ حکومتوں نے اپنے دور میں اہل نو جوانوں کی حق تلفی کی،اگلے ہفتے چار سو سے زائد این ٹی ایس پا س امیدواروں کو تعیناتی آرڈر جاری کئے جائیں گے،اپوزیشن میں آکر سب مسلمان ہوجاتے ہیں لیکن اپنے دور حکومت میں کی جانے والی ناانصافیاں سب بھول جاتے ہیں ،اپنے تین سالہ دور میں میرٹ پامال کر نے والے آج این ٹی ایس امیدواروں اور ڈاکٹروں کے مطالبات جائز قرار دے رہے ہیں ،یہ بات انہوں نے ہفتے کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں این ٹی ایس ہڑتالی امیدواروں سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی،وزیراعلی نے کہا کہ افسو س سے کہنا پڑرہا ہے کہ جو لوگ این ٹی ایس کا نظام لائے اور جنہوں نے یہ ٹیسٹ لیئے تھے وہ خود کہہ رہے ہیں کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے گزشتہ حکومت نے بچوں کے ساتھ کیوں ناانصافی کی ۔

(جاری ہے)

چار ہزار پوسٹوں پر 45ہزار لوگ پاس ہوئے تھے جن کو نوکریاں دینی تھیں وہ دے دی گئیں ہر جگہ ایسا ہی ہوتا ہے کہ جو لوگ میرٹ پر آتے ہیں انہیں تعینات کیا جاتا ہے اور جن کا نام میرٹ میں نہیں آتا وہ آئندہ آنے والے امتحانات میں حصہ لیتے ہیں 2015ء میں پاس ہونے والے لوگوں کو 2018ء میں کیسے تعینات کریں انہوں نے کہا کہ امیدواروں کو چاہئے کہ وہ روڈ پر بیٹھنے کی بجائے محنت کریں ، تیاری کریں اور آئندہ آنے والی ٹیسٹوں میں حصہ لیں ہمارے پاس آسامیاں خالی ہیں لیکن الیکشن کمیشن کی پابندی کی وجہ سے ہم انہیں مشتہر نہیں کرسکے امید ہے کہ عدالتو ں سے ریلیف ملے گا انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس امیدواروں کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہئے جب یہ امیدوار کھلی کچہری میں میرے پاس آئے تو میرا موقف یہی تھا کہ جن امیدواروں کے ساتھ زیادتی یا ناانصافی ہوئی انہیں ریلیف دیا جائے ہمیں کسی بھی قانون کے تحت یہ اختیار حاصل نہیں کہ ہم 2015ء کے امتحانات پر2018ء میں بھرتی کریں آئندہ ایک ہفتے میں 407لوگوں کو آرڈر دے رہے ہیں باقیوں کو چاہئے کہ وہ آئندہ کے لئے تیاری کریں انہوں نے کہا کہ میں کمیٹی کی تحقیقات کرنے کی سفارش سے اتفاق کرتا ہوں اگر کسی کے ساتھ بھی زیادتی ہوئی ہے تو اس کی تحقیقات ایک مہینے میں مکمل کرکے ذمہ داروں کو سزاد ی جانی چاہئے اور اس وقت کے بڑوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ 2015ء میں جو کچھ ہوا یہ گند نہیں تو اور کیا ہے امیدوار پہلے ہائیکورٹ پھر سپریم کورٹ تک گئے لیکن انہیں حکومت نے ریلیف نہیں دیا ہم نے آتے ہی سپریم کورٹ سے صوبائی حکومت کا کیس واپس لے لیا گند کا مطلب یہ تھا کہ اہل امیدواروں کی حق تلفی ہوئی ہے جو لوگ تین سال حکومت میں تھے انہیں آج احساس ہوا کہ یہ غلط تھا وہ تین سال تک کیوں خاموش تھی اپوزیشن میں آکر سب مسلمان ہوجاتے ہیں جب ان کی اپنی حکومت تھی تو دس بار ڈاکٹروں نے ہڑتال کی ان پر شیلنگ کی گئی ڈاکٹروں کو زخمی کیا گیا حتیٰ کہ انہیں آغا خان کراچی لیجانا پڑا ڈاکٹروںکو بھی چاہئے کہ وہ دور دراز علاقوںمیں جائیں اور ڈیوٹیاں کریں ۔

جب انہیں ڈیوٹی دینے کی باری یا دور دراز علاقوں میں ٹرانسفر کیا جاتا ہے تو وہ کام نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ ہمیں کوئٹہ میں رہنا ہے۔ اپوزیشن والوں نے اپنی حکومت میں ڈاکٹروں کو ریلیف نہیں دیا اور آج کہتے ہیں کہ ان کے مطالبات منظور ہونے چاہئیں