بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے ٹاسک فور س قائم کررہے ہیں، بیرسٹر عثمان ابراہیم

بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں انتہاہی افسوس ناک ہیں، وزارت انسانی حقوق میں ترجیحی بنیادوں پر بہتر ی کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں، پاکستان میں بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کیلئے کیے جانے والے اقدامات پر بین الاقوامی برادری کے سامنے پیش کرینگے، وزارت میں موجود نااہل افسران کیخلاف تحقیقات کیلئے احکامات جاری کردیئے ، سپریم کورٹ کے ایکشن کی روشنی میں اہم عہدوں پر تعینات افسران کو ہٹانے کیلئے سفارت ارسال کردی گئی ہیں،وزیر مملکت برائے انسانی حقوق کا خصوصی انٹرویو

منگل 24 اپریل 2018 16:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2018ء) وزیر مملکت برائے انسانی حقوق بیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے ٹاسک فور س قائم کررہے ہیں ، بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں انتہاہی افسوس ناک ہیں، وزارت انسانی حقوق میں ترجیحی بنیادوں پر بہتر ی کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

پاکستان میں بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کیلئے کیے جانے والے اقدامات پر بین الاقوامی برادری کے سامنے پیش کرینگے، وزارت میں موجود نااہل افسران کے خلاف تحقیقات کیلئے احکامات جاری کردیے گئے ہیں، سپریم کورٹ کے ایکشن کی روشنی میں اہم عہدوں پر تعینات افسران کو ہٹانے کیلئے سفارت ارسال کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے آن لائن کو خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔

بیرسٹر عثمان ابراہیم کا کہناتھا کہ وزارت انسانی حقوق میں خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں، بعض ناپسندیدہ ادارے اس معاملے میں پاکستان کا نام بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کی سازش میںمصروف عمل ہیں، ہنگامی بنیادوں پر اپنی کارگردگی کو اجاگر کرنے کیلئے بہت جلد ایک مہم کا آغاز کررہے ہیں، انہوںنے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوںکے خلاف بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کرنے کیلئے ٹاسک فورس قائم کی جارہی ہے اس سلسلے میں بنیادی ڈھانچہ تیار کرلیا گیا ہے،بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں سرعام خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کررہی ہیں، بین الاقوامی برادری کو اس کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی۔

وزارت انسانی حقوق کی جانب سے کی جانے والی بین الاقوامی کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کوایجنڈے میں شامل نہ کرنے کے بارے میں وزیر مملکت نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس ناک امر ہے کہ بین الاقوامی کانفر نس میں مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز بلند نہیں کی گئی ، انہوںنے مرتکب افسران پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں باقاعدہ تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

بین الاقوامی کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کو پس پشت رکھ جن افراد نے مغربی ممالک کو خوش کرنے کی کوشش ہے انکے خلاف تحقیقات کرکے کاروائی کی جائے گی ۔ اس سلسلے میں انہوںنے مزید کہا کہ بین الاقوامی کانفرنس کے اخراجات کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئی ہیں ، رپورٹ سامنے آنے پر مرتکب افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ بیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہا کہ ہم مظلوم کشمیری عوام کی ہرممکن حمایت جاری رکھیں گے ۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے دوہر ی شہریت کے حامل عہدیدران لیے جانے والے ایکشن کی روشنی میں وزارت انسانی حقوق میں تعینات افسران کو اہم عہدوں سے ہٹانے کیلئے سفارشات وزیر اعظم کو ارسال کردی گئی ہیں، انہوںنے بتایا کہ سیکرٹری رابعہ جویری آغا اور ڈائریکٹر جنرل کامران خان دوہری شہریت کے حامل افسران ہیں لہذا انہیں اہم عہدوں سے ہٹانے کیلئے خط ارسال کردیا گیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ وزارت انسانی حقوق کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں،اگرچہ متعلقہ افسران کے خلاف سخت کاروائی کرنے کیلئے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا البتہ وزارت کی کارکردگی اور بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کیلئے ہمیں اقدامات کرنا ہونگے۔وزیر مملکت نے کہا کہ ہیومین رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، برٹس کامن آفس اور بعض بین الاقوامی تنظیموںکی جانب سے پاکستان مخالف پراپیگنڈ ہ چلایا جارہا ہے، وزارت انسانی حقوق اس منفی پراپیگنڈ ہ کے خلاف پالیسی تیار کی جارہی ہے، گزشتہ چند سالوں کے دوران خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کی گئی ہے۔

ہم ان اقدامات کو بین الاقوامی برادری کے سامنے پیش کرینگے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت عثمان ابراہیم نے کہا کہ وزارت میں غیر قانونی بھرتیوں پر پابند ی عائد کردی گئی ہے ۔ آئندہ گریڈ 16سے زیادہ کی تمام بھرتیوں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جائیںگی ۔ اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔ نیشنل انسٹیٹویٹ آ ف ہیومین رائٹس کے قیام کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران اس ادارے کے قیا م کیلئے کو ئی مثبت پیش رفت نہیں کی گئی، البتہ وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کو وزارت میں موجود بعض افسرا ن کے بارے میں آگاہ کردیا گیا ہے امید ہے جلد مرتکب افراد کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

بطو ر وزیر مملکت انسانی حقوق اپنی کارکردگی سے مطمن ہوں ، اپنے مختصر عرصے کے دوان وزارت انسانی حقوق کی کارکردگی کو بہتر کرنے کیلئے جو کرسکتا تھا ، کیا ہے ، البتہ بین الاقوامی سطح پر انسانی حقو ق کے حوالے پاکستان کا امیج بہتر بنانے کیلئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہا کہ اگر الیکشن غیر جانبدار ہوئے تو مسلم لیگ (ن) آئندہ الیکشن میں بھی اکثریتی جماعت کے طور پر سامنے آئے گی، عوام کے دلوں سے نوازشریف کی محبت کو الگ نہیں کیا جاسکتا ہے۔

پانچ سالہ دور حکومت میں مسلم لیگ (ن) کو بہت سے مسائل کا سامنا رہا ، البتہ ان تمام مسائل کے باوجود دہشتگردی سمیت دیگر اہم مسائل پر قابوپالیا گیا ہے، اور بین الاقوامی برادری نے پر امن پاکستان کو تسلیم بھی کیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔ شمیم محمود،