سماہنی ‘ موسم گرما کا آغاز ہوتے ہی یونین کونسل پونا میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا

کم وولٹیج اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے نظام زندگی مفلوج کر دیا ‘کم وولٹیج باعث الیکٹرانکس اشیاء کا ضیاع

جمعہ 4 مئی 2018 18:09

سماہنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 مئی2018ء) موسم گرما کا آغاز ہوتے ہی یونین کونسل پونا میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ،انتہائی کم وولٹیج اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے نظام زندگی مفلوج کر دیا ،بجلی دن اور رات کے زیادہ تر اوقات بند رہنے لگی اور جب آتی ہے تو انتہائی کم وولٹیج کی وجہ سے برقی آلات نہیں چل پاتے ،بارشوں کی کمی کی وجہ سے ارد گرد کے چشمے اور ندی نالے مکمل طورپر خشک ہو چکے ہیں اور اب بجلی کے کم وولٹیج کی وجہ سے ہینڈٖز پمپ پر لگی موٹریں نہ چلنے سے گھروں میں پانی کی قلت جنم لینے لگی ۔

انسانوں کے علاوہ پالتو مال مویشیوں کے لیے پانی کی ضروریات پوری کرنا بھی محال ہو گیا ،عوام علاقہ میں غم وغصے کی لہر جنم لینے لگی ،عوام نے وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر سے سوال کیا ہے کہ ان کا گڈ گورننس کا نعرہ کہاں گیا ہے اور مسلم لیگ (ن) کے سپریم ہیڈ میاں نواز شریف اور پارٹی صدر شہباز شریف جو دعوے کر رہے ہیں کہ ہم نے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیا ہے وہ لوڈ شیڈنگ کہاں ختم ہوئی ہے آزاد کشمیر جہاں سے پورے پاکستان میں بجلی مہیا کی جارہی ہے اس بدنصیب ریاست کے عوام تو بجلی کے بغیر پانی کی بوند بوند کو بھی ترس رہے ہیں ایسے حالات میں نیلم جہلم پراجیکٹ جو کہ آزاد خطہ کے عوام کی طرف سے ادا کردہ کئی سالوں کے سرجارج سے بنا ہے اس کے مکمل ہونے سے خطہ کے عوام کو کیا مل رہا ہے ۔

(جاری ہے)

کشمیر پریس کلب سماہنی کے صحافیوں کے ایک خصوصی سروے میں عوام علاقہ نے ایکسین برقیات چکسو اری کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوے مطالبہ کیا ہے کہ پونا کے اندر وولٹیج کی کمی اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کر کہ فوری طور پر چکسواری ڈویژن کے دیگر علاقوں کے برابر اہلیان پونا کو بجلی مہیا کی جائے ۔عوام علاقہ پورا بل بجلی ادا کر کہ نہ تو کم وولٹیج قبول کریں گے اور نہ ہی بجلی کی غیر منصفانہ تقسیم کو قبول کیا جائے گا،عوام علاقہ نے چیف سیکرٹری آف آزا د کشمیر ،سیکرٹری برقیات ،چیف انجنیئر برقیات اور ایکسین برقیات چکسواری سے واشگاف الفاظ میں مطالبہ کیا ہے کہ فیلڈسٹاف کو متحرک کیا جائے اور رمضان المبارک سے قبل لائنوں میں موجود خرابیوں کو ٹھیک کیا جائے بصورت دیگر عوام سخت ترین احتجاجی تحریک پر مجبور ہو رہے ہیں گے جسے روکنا انتظامیہ سماہنی اور بھمبر کے بس میں بھی نہ ہوگا۔