محکمہ پی ڈی او آزاد کشمیر کی مبینہ غفلت لاپرواہی ‘کنڈل شاہی دو میگاواٹ پاور پراجیکٹ کی اپ گریڈیشن کا ٹیکنکل کام اور نہر کی تعمیر و مرمتی کاکام شروع نہ کیا جاسکا

2ماہ سے پاور ہائوس بند ہونے کے باوجود مکینکل انجنئیرز اور ان کا عملہ کنڈل شاہی نہ پہنچ سکا ‘علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا

ہفتہ 5 مئی 2018 20:52

نیلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 مئی2018ء) محکمہ پی ڈی او آزاد کشمیر کی مبینہ غفلت لاپرواہی کنڈل شاہی دو میگاواٹ پاور پراجیکٹ کی اپ گریڈیشن کا ٹیکنکل کام اور نہر کی تعمیر و مرمتی کاکام شروع نہ کیا جاسکا،گزشتہ دو ماہ سے پاور ہائوس بند ہونے کے باوجود مکینکل انجنئیرز اور ان کا عملہ کنڈل شاہی نہ پہنچ سکا علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا جاگراں فیز ون سے 02میگاواٹ بجلی فراہم کرنے والا ٹرانسفارمر بھی ناقص ہونے کے باعث جل گیا جسکے باعث بجلی سے دیگر علاقہ جات بھی محروم ہیں مظفرآباد نوسیری گرڈ سے آنے والی بجلی کی وولٹیج نہ ہونے سے ہسپتالوں،ہوٹلوں،اور دوکانوں میں لگی فریجزناکارہ ہو گئی جسکے باعث کاروبار زندگی بری طرح متاثر ضلعی ہیڈ کوارٹر آٹھمقام و دیگر علاقہ جات کو پانی کی فراہمی کے لیئے چلنے والی موٹرز بھی بجلی کا لوڈ پورا نہ ہونے کے باعث شدید متاثر ہورہی ہیں جسکی وجہ سے پانی کی سپلائی بھی بری طرح متاثر ہوچکی ہے آٹھمقام اور گردو نواح کے عوام پینے کے صاف پانی سے محروم۔

(جاری ہے)

کنڈل شاہی پاور ہائوس کی اپ گریڈیشن کے لیئے محکمہ پی ڈی او کی طرف سے 03ماہ کا ٹائم فریم مانگا ہے لیکن 02ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک مکینیکل انجنئیرز اور ان کا معائون عملہ کنڈل شاہی نہیں پہنچ سکا کروڑوں روپے کی مشینری دو سال سے کھلے آسمان تلے زنگ آلود ہورہی ہے بجلی کے بحران پر قابو نہ پایا جاسکا،قبل ازیں جاگراں فیز ون سے مقامی بجلی فراہم کرنے والا 02میگاواٹ ٹرانسفارمر محکمہ پی ڈی او کی اور برقیات کی ملی بھگت سے جلادیا گیا جس سے کروڑوں کا نہ صرف نقصان ہوا بلکہ متبادل سہولت نہ ہونیکی وجہ سے علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا ۔بجلی کا بحران حل نہ ہونے سے شدید مشکلات درپیش ہیں عوامی حلقوں میں پی ڈی او اور برقیات کے اس اقدام پر شدید تشویش کا اظہار بالا حکام نوٹس لیں

متعلقہ عنوان :