4.9 ارب ڈالرز، کب، کیسے اور کس نے بھارت بھجوائے، نیب تہلکہ خیز تفصیلات سامنے لے آیا

میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر نواز شریف کے خلاف جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا، نیب کی وضاحت، میڈیا رپورٹ میں ورلڈ بینک کی مائیگریشن اینڈ ریمیٹنس فیکٹ بک 2016کے حوالے سے واضح طور پر 4.9ارب ڈالر کا خطیر زرمبادلہ بھارت منتقل کئے جانے کا تذکرہ ہے ، نواز شریف، ، اسحاق ڈار، اشرف محمود وتھرا، سعید احمد کے ذریعے 2015-16میں حکومت کے غیر ملکی زرمبادلہ سے چار ارب 90کروڑ ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی گئی، ان کے خاص آدمی سعید احمد نے یہ رقم دبئی بھجوائی اور دبئی سے یہ رقم بھارتی حکومت کے سرکاری خزانے میں تبادلہ کی گئی،نیب کا بیان

بدھ 9 مئی 2018 23:04

4.9 ارب ڈالرز، کب، کیسے اور کس نے بھارت بھجوائے، نیب تہلکہ خیز تفصیلات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مئی2018ء) قومی احتساب بیورو(نیب) نے وضاحت کی ہے کہ گزشتہ روز 8مئی 2018کو بیورو کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز ایک میڈیا رپورٹ’’منی لانڈرنگ کی رقم کب واپس لائی جائے گی ‘‘ کے عنوان سے روزنامہ اوصاف میںیکم فروری 2018کو شائع محمد توصیف الحق صدیقی کے کالم’’زاویہ نگاہ‘‘ کے تناظر میں جاری کی گئی۔

میڈیا رپورٹ میں ورلڈ بینک کی مائیگریشن اینڈ ریمیٹنس فیکٹ بک 2016کے حوالے سے واضح طور پر 4.9ارب ڈالر کا خطیر زرمبادلہ بھارت منتقل کئے جانے کا تذکرہ ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان اشرف محمود وتھرا، سابق ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سعید احمد کے ذریعے 2015-16میں حکومت پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ سے چار ارب 90کروڑ ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی گئی، ان کے خاص آدمی سعید احمد نے یہ رقم دبئی بھجوائی اور دبئی سے یہ رقم بھارتی حکومت کے سرکاری خزانے میں تبادلہ کی گئی، بھارتی حکومت کے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے اور پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر کم ہو گئے۔

(جاری ہے)

مزید برآں ورلڈ بینک کے کنٹری منیجر برائے پاکستان اور ان کے انٹرنل آڈیٹرز نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ہیڈآفس کراچی میں فارن کرنسی ریزرو اکائونٹس کی تفصیلی آڈٹ کے دوران پکڑا اور یہ حقیقت ورلڈ بینک نے اپنی جامع اور تفصیلی رپورٹ Migration and remittance book 2016میں شامل کی ہے جو کہ ہر قت آن لائن دستیاب ہے۔ قومی احتساب بیورو نے وضاحی کی ہے کہ مبینہ میڈیا رپورٹ کی بنیاد اور مذکوہ انکشافات کی بنیاد پر مبینہ طور پر شکایت کی جانچ پڑتال ، کا فیصلہ کیا گیا کیونکہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیار میں قانون کے مطابق شامل ہے، نیب مبینہ میڈیا رپورٹ کی جانچ پڑتال مروجہ قانون کے مطابق کر رہا ہے۔

نیب اس تاثر کو مکمل طور پر رد کرتا ہے کہ نیب کا مقصد کسی کی دل آزاری اور انتقامی کارروائی کرنا مقصود تھی، نیب کسی سے انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا بلکہ صرف اور صرف قانون کے مطابق ملک سے بلا امتیاز بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔