صوبائی بجٹ مثالی اور عوام دوست ہے،اسمبلی 28 مئی کو تحلیل ہوگی، نگران سسٹم 2 ماہ میں عام انتخابات کروائے گا،

وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس

جمعہ 11 مئی 2018 19:42

صوبائی بجٹ مثالی اور عوام دوست ہے،اسمبلی 28 مئی کو تحلیل ہوگی، نگران ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مئی2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کا نیا بجٹ مثالی اور عوام دوست ہے، کوشش کی ہے کہ بجٹ سے غریب کو فائدہ اور غربت کا خاتمہ ہو۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ برسوں سے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کر رہا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ اسمبلی 28 مئی کو تحلیل ہوجائے گی، پھر نگران سسٹم آئے گا نگران حکومت 2 ماہ میں عام انتخابات کروائے گی، اگر منتخب نمائندے موجود ہیں تو بجٹ کا کام ان کو کرنا ہے، بجٹ کے دو حصے ہوتے ہیں، ایک سپلیمنٹری جو زیادہ اخراجات کی منظوری دینی ہوتی ہے، بجٹ کا دوسرا حصہ: ہم نے پورے سال کا بجٹ پیش کیا ہے اور تصدیق تین ماہ کی لیں گے،بجٹ تصدیق 30 ستمبر تک کی ہے، نئی اسمبلی 30 ستمبر کے بعد تصدیق دے گی۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ نے صوبے میں رواں برس ستائس ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والی سڑکوں اور شاہراہوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا سامارو جھڈو روڈ، جھرک ملا کا تیار روڈ، ٹنڈو آدم روڈ، نواب شاہ پڈعیدن روڈ، سانگھڑ کی شاہراہیں، نوشہرو فیروز سے نواب شاہ سمیت اکتالیس بڑی سڑکیں بنائی ہیں۔ سندھ میں پچپن فیصد زرعی پانی کی قلت کو ختم کرنے کیلئے پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے محکمہ آبپاشی میں ہم نے سب سے زیادہ نہروں کی لائننگ پر فوکس کیا ہے اربوں روپے کی لاگت سے لائننگ کا کام مکمل کیا ہے جس سے آبادگاروں کو بہت فائدہ ہو رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مجھے سب سے زیادہ لائننگ کے لئے درخواست کی جاتی ہے۔

صحت کے شعبے میں ہم نے مثالی کام کیا ہے امراض قلب کے سات سیٹلائیٹ یونٹس بنائے ہیں دنیا میں ایک چھت تلے کراچی کے امراض قلب جتنی پرائمری انجیوپلاسٹی کہیں نہیں ہوتی۔ پورے پاکستان میں سب سے بڑا بچوں کا ایمرجنسی سینٹر بنایا جو کورنگی میں ہے کراچی کے بعد سکھر ، نواب شاہ اور لاڑکانہ میں بھی بنائینگے ان ایمرجنسی میں اٹھارہ لاکھ بچوں کا علاج کیا گیا ہے۔

ایمرجنسی سینٹرز کے باعث بچوں کی شرح اموات پر قابو پانے میں مدد ملی ہے پچھلے چند سالوں میں شرح اموات پچاسی فیصد سے کم ہوکر چھ فیصد رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی ایچ آئی کے تحت مثالی ہیلتھ سینٹرز کام کر رہے ہیں پی پی ایچ آئی پلس میں 24 گھنٹے صحت کی سہولیات قائم کی ہیں،پی پی پی ایچ آئی کے پاس 1100 صحت کی سہولیات ہیں جس میں سے 300 کو پلس کا درجہ دے دیا ہے کراچی میں دس ارب روپے کی لاگت سے ترقیاتی کام کئے جن میں کئی شاہراہوں کی مرمت، گلائی اوورز، انڈر پاسز ، جہانگیر پارک اسکیم اور دیگر ترقیاتی منصوبے شامل ہیں جبکہ گورنر سندھ نے 7 بلین روپے کی اسکیم کا افتتاح کرنے کی بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں پیپلز پارٹی 2013 ء سے زیادہ مضبوط ہے ہم نے پچھلے انتخابات میں 4 سیٹیں جیتیں دیگر صوبوں میں صوبائی ارکان اپنی جماعت کو چھوڑتے جا رہے ہیں کورٹ میں نومبر 2016 ء کو ایک پٹیشن دائر ہوئی ایک جج نے پورے صوبے کا دورہ کرکے رپورٹ بناکر پیش کی پھر دوسری کمیشن بنائی ہم نے صاف پانی کی فراہمی و نکاسی آب کی اسکیموں کے لیے 37 بلین روپے رکھے ہیں، مراد علی شاہ نے کہا کہ کچھ اسکیمیں پرانی ہیں ہم انکو مکمل کرنے کی کوشش کررہے ہیں شعبہ صحت میں فنڈزمیں کمی نہیں کی، جب ترقیاتی بجٹ آئی گی تو یہ بجٹ بڑھ جائی گی آبپاشی کی بجٹ زیادہ اس لیے رکھی گئی ہے کیوں کہ پہلے تین جگہوں پر فنڈز رکھتے تھے اب ایک جگہ مختص کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں سیلز ان گڈز کو جمع کرنے کا اختیار ملے، اگر ایسا ہوا تو صوبے کے وسائل بڑھ جائیں گے۔ صحافی کی ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 4 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے کی فزیبلٹی مکمل کرکے ایڈوانس کاپی چائنا کو بھجوا دی ہے ۔ مراد علی شاہ صحافی کے ایک سوال کے جواب پر انہوں نے بتایا کہ قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کی سیکیورٹی میں نے واپس نہیں لی، سپریم کورٹ کی ہدایت پر کمیٹی بنائی گئی ہے وہ دیکھ رہے ہے کہ کس کو سیکورٹی دینی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی سے تو ایک صوبہ تک نہیں سنبھالا گیا حکومت کیا چلائے گی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے بعض معاملات کے حوالے سے وفاقی حکومت پر تنقید کی۔