بھارت انسانی حقوق کے تمام عالمی قوانین اور ضوابط کو مقبوضہ کشمیر میں پائوں تلے روند رہا ہے، بیرسٹر ترمبو، پروفیسر شال

ہفتہ 19 مئی 2018 17:01

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2018ء) انٹرنیشنل کمیشن آف ہیومن رائٹس کے چیئر مین بیرسٹر عبدالمجید ترمبو اورسائوتھ ایشیا سینٹر فار پیس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین پروفیسر نذیر احمد شال نے مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق دونوں رہنمائوں نے لندن میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کشمیری نظر بندوں کو علاقائیت او رمذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا نشانہ بنا یا جا تا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے اور وہ انسانی حقوق کے تمام عالمی قوانین اور ضوابط کو مقبوضہ علاقے میں پائوں تلے روند رہا ہے۔ بیرٹر ترمبواور پروفیسر شا ل نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے جبر و استبداد کے تمام ہتھکنڈے آزما رہا ہے اور اس نے گزشتہ ستائیس برس کے دوران ہزاروں کشمیری لاپتہ کر دیے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کو دبانے کے لیے مقبوضہ علاقے میں آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ ، پبلک سیفٹی ایکٹ اور یگر کالے قوانین نافذ کیے گئے ہیں اور بھارت نے جو دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے کشمیریوںکے اظہار رائے کی آزادی کے حق کو مکمل طور پر سلب کر رکھا ہے۔ بیرٹر ترمبواور پروفیسر شا ل نے کہا کہ نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بچوں اور معمر افراد پر بھی کالا قانون پبلک سفیٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں برسہال برس تک جیلوں میں رکھا جاتا ہے۔انہوں نے شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، مسرت عالم ، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈاراور دیگر کی مسلسل غیر قانونی نظر بند ی کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نظر بندوں کی رہائی کے لیے کردار ادا کرے۔

متعلقہ عنوان :