پاک بھارت سربراہان اور فوجی قیادت سرحدوں پر گولہ باری روکنے کے لئے جنگی اقداؐمات کرے ، فاروق عبداللہ

سرحدی کشیدگی پر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے کی خاموشی افسوسناک ہے ، بیان

جمعہ 25 مئی 2018 15:09

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2018ء) صدر جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس ڈکاٹر فاروق عبداللہ نے لائن آف کنٹرول پر جنگ کا سماں جاریرہنے پر گہرے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کے سربراہوں اور فوجی قیادت سے پھر ایک بار اپیل کی ہے کہ وہ سرحدوں پر جاری تناؤ گولہ بھاری اور شیلنگ کو بند کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرے ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آر پار شیلنگ سے سرحد کے نزدیک رہنے والے لوگ گزشتہ دہائیوں سے جاری اپنی قیمتی جانوں کی تلافی دیتے رہے اور کل ہی کئی قیمتی جانیں لقمہ اجل ہونے پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نہایت رنج و الم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سرحد کے نزدیک آر پار لوگون کی نقل مکانی اور وہ بھی ہزارون کی تعداد میں ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے رہائشی مکانات تباہ اور زمین بوس ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ آر پار یو این آو کے مشاہدین اور یو این او کے اعلی حکام بھی خاموشی اختیار کر رکھے ہیں اور اپین فرائض خوش اسلوبی سے دینے سے قاصر ہیں ۔ حالانکہ ان کا کام ہے کہ دونوں ممالک کو جنگ سے گریز کرانا ، عام شہریوں کی زندگی کی رکھوالی اور دونوں ممالک کے درمیاں صلح صفائی اور جنگ سے گریز کرنے کی تاکید کرنا ہے لیکن بدقسمتی سے خود یو این او کا مرکزی عدالت بھی اب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان امن بات چیت شروع کرنے میں ناکام رہا ہے ۔