اجتماعی مفادات پرکبھی ذاتی مفادات کوترجیح نہیں دے سکتے، کشمیرکونسل میں اصلاحات جو آزادکشمیر کے عوامی اور ریاستی مفادات میں ہوں ان کی مخالفت کا کبھی سوچ بھی نہیں سکتے‘ کشمیرکونسل، ایکٹ 74 میں ترامیم بارے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جو رٹ دائر کی گئی ہے اس وقت میں پاکستان میں موجود ہی نہیں تھا

رکن کشمیر کونسل، پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے مرکزی رہنما میریونس کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 26 مئی 2018 22:28

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2018ء) رکن کشمیر کونسل، پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے مرکزی رہنما میریونس نے کہا ہے کہ اجتماعی مفادات پرکبھی ذاتی مفادات کوترجیح نہیں دے سکتے، کشمیرکونسل میں اصلاحات جو آزادکشمیر کے عوامی اور ریاستی مفادات میں ہوں ان کی مخالفت کا کبھی سوچ بھی نہیں سکتے، کشمیرکونسل، ایکٹ 74 میں ترامیم بارے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جو رٹ دائر کی گئی ہے اس وقت میں پاکستان میں موجود ہی نہیں تھا، بیرون ملک اپنی نجی مصروفیات میں مصروف تھا، گزشتہ روز میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جو رٹ دائر ہوئی ہے اس کی دائری کے وقت میں پاکستان میں۔

(جاری ہے)

موجود ہی نہیں تھا، کشمیرکونسل کا ممبر ہونے سے زیادہ کشمیر کا شہری ہونے پرفخر محسوس کرتا ہوں میں کاروبار کے لیے ممبرکشمیر کونسل نہیں بنا کہ میں ذاتی مفادات کو ریاستی عوام کے مفادات پر ترجیح دوں، ایسا کبھی نہیں ہوسکتا، آزادکشمیر یا پاکستان کوئی بھی حکومت جب آزادکشمیر کے عوام اورریاست کے مفاد میں کوئی قدم اٹھائے گی تو اس کا بھرپور ساتھ دینگے، کشمیرکونسل میں ایسی اصلاحات جن سے آزادکشمیر حکومت بااختیار ہو، ریاست خوشحالی کی جانب جاسکے کی کبھی مخالفت نہیں کرسکتے، انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ممبران کشمیر کونسل کے حوالہ سے منفی ریمارکس پڑھ کر افسوس ہوا، میں نے ہمیشہ آزادکشمیر اور آزادکشمیر کے عوام کے مفادات کو ترجیح دی اور دیتا رہونگا، کشمیرکونسل کے حوالے سے کوئی ایسا قدم اٹھایا نہ آٹھائیں گے جس سے آزادکشمیر کے عوام کے بنیادی حقوق متاثرہوں یا ریاستی عوام کو رائی برابر بھی کسی نقصان کا اندیشہ ہو، میں یہ وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں رٹ کی دائری کیوقت میں بیرون ملک تھا، اور آج آزادکشمیر حکومت کو بااختیار بنانے کے لیے پاکستانی یا کشمیری حکومتیں جو بھی قدم اٹھائیں گی بھرپور ساتھ دینگے۔