الیکشن کمیشن میں ملی مسلم لیگ رجسٹریشن کیس کی سماعت

وزارت داخلہ کے افسران ایم ایم ایل کیخلاف کوئی مواد پیش نہ کر سکے 13جون تک وزارت کو مکمل رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری

پیر 11 جون 2018 22:22

الیکشن کمیشن میں ملی مسلم لیگ رجسٹریشن کیس کی سماعت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2018ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ملی مسلم لیگ رجسٹریشن کیس کی سماعت کے دوران وزارت داخلہ کے افسران ایم ایم ایل کیخلاف پیر کے روز بھی کوئی مواد پیش نہ کر سکے جس پر الیکشن کمیشن نے 13جون تک وزارت داخلہ کو مکمل رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ممبران عبدالغفار سومرو، جسٹس (ر)الطاف ابراہیم قریشی، جسٹس(ر) ارشاد قیصراور جسٹس(ر) شکیل احمد نے کیس کی سماعت شروع کی تو ملی مسلم لیگ کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی کہ وزارت داخلہ کی طرف سے پیش ہونے والے ڈپٹی سیکرٹری داخلہ سے پوچھا جائے کہ کیا ملی مسلم لیگ کے عہدیداران کیخلاف کوئی الزام ہے یا نہیں جس پر الیکشن کمیشن نے ڈپٹی سیکرٹری داخلہ سے اس سوال کا جواب دینے کیلئے کہا تو ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کے پاس ملی مسلم لیگ کیخلاف کوئی نئی چیز نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ہم نے قانون نافذ کرنیو الے اداروں اور ایجنسیوں سے رابطہ کیا ہے لیکن صرف ایک ادارے نے ان کیخلاف رپورٹ دی ہے جس کی بنا پر وزارت داخلہ نے الیکشن کمیشن کو خط بھیجا تھا۔ ڈپٹی سیکرٹری داخلہ کے اس جواب پر راجہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ جس خط کا حوالہ دیا جارہا ہے اس میں ملی مسلم لیگ کے عہدیداران کیخلاف کچھ نہیں ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ مفروضوں پر مبنی وزارت داخلہ کے اس خط کو مکمل طور پر مسترد کر چکی ہے۔

آئین اور قانون کی روشنی میں ہر محب وطن شہری کو سیاست میں حصہ لینے اور سیاسی جماعت بنانے کا حق حاصل ہے۔بغیر کسی وجہ کے کسی سیاسی جماعت کی رجسٹریشن میں رکاوٹیں ڈالنا درست نہیں ہے۔ملی مسلم لیگ رجسٹریشن کیس کی سماعت کے دوران وزارت داخلہ کے افسران راجہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کا واضح جواب نہیں دے سکے۔ الیکشن کمیشن کل 13جون کو دوبارہ کیس کی سماعت کرے گا۔۔۔۔اعجاز خان