Live Updates

سپریم کورٹ نے سابق وفا قی وزیر دانیال عزیز کو تو ہین عدالت کا مرتکب قرار دیدیا

عدالت کی برخاستگی تک قید کی سزا ، آئندہ پا نچ سال عوامی عہدے کے لیے نا اہل ہوگئے

جمعرات 28 جون 2018 23:32

سپریم کورٹ نے سابق وفا قی وزیر دانیال عزیز کو تو ہین عدالت کا مرتکب ..
اسلام آباد۔28 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2018ء) سپریم کورٹ نے سابق وفا قی وزیر دانیال عزیز کو تو ہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت کی برخاستگی تک قید کی سزا سنا دی جس کے باعث وہآئندہ پا نچ سال کے لئے عوامی عہدے کے لیے نا اہل ہوگئے ہیں ، یادرہے کہ سپریم کورٹ نے عدلیہ کیخلاف توہین آمیز زبان استعما ل کرنے پردانیال عزیز کیخلاف نوٹس لیا تھا اور ان کیخلاف توہین عدالت کاکیس دائر کیا تھا جس کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی تھی بنچ کے دیگرارکان میں جسٹس مشیرعالم اور جسٹس مظہر عا لم میا ں خیل شامل تھے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت مکمل کرنے کے بعد 3 مئی کوفیصلہ مخفوظ کیاتھا جوگزشتہ روز جسٹس مشیرعالم نے پڑھ کرسنایا ، فیصلہ جسٹس مظہرعالم میاں خیل نے تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دانیال عزیز لگائے گئے تین میں سے دو الزامات کے مطابق توہین عدالت کے مرتکب قرار پائے ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نرم رویہ اختیار کرتے ہوئے ان کو عدالت کے بر خا ست ہو نے تک قید کی سزا سنا تی ہے ،فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ دانیال عزیز نے مختلف مقامات پرذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے عدالت کی تضحیک کی اور اسے بدنام کیا۔ یادرہے کہ دانیال عزیز نے ان پر لگائے گئے تینوں الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا۔ دانیال عزیز پرعائد فرد جرم میں کہا گیا تھا کہ پہلے الزام کے مطابق دانیال عزیز نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے نگرانی کرنے والے جج نے نیب ایگزیکٹو بورڈ کے حکام کو اجلاس سے پہلے لاہور طلب کر کے ریفرنسز کی تیاری کر وائی۔

دوسرا الزام کے مطابق دانیال عزیز نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کو قربان کر نے مقصد عمران خان اور پی ٹی آئی کو بچانا تھا، جو عین اسکرپٹ کے مطابق روبہ عمل ہوا ۔ جبکہ تیسر ے الزام کے مطابق دانیال عزیز نے کہاتھا کہ یہ ایک جج ہے اعجاز الاحسن، ان کی تاریخ کو پورے پاکستان کوبتائی جائے گی اس بارے میںچیزیں سمجھنے کیلئے ہم نے بڑی محنت اور کوشش کی کہ آخر یہ کیا وجہ ہو سکتی ہے، اور یہ بتانا پڑے گا، تاریخ لکھے گی کہ یہ جو ایف زیڈ ای کی بات ان کے کانوں تک کیسے اورکہاں سے پہنچی، کیونکہ انہوں نے جے آئی ٹی کو کہا تھاکہ وہ جا کر ایف زیڈ ای کھول دیں۔

عدالتی فیصلے میںکہا گیا ہے کہ دانیال عزیز کے خلاف آخری دونوں الزامات ثابت ہوگئے ہیں جس سے ان کی جانب سے عدالت اور ججز کی تو ہین ثابت ہوگئی ہے جس پر ان کو عدالت کی برخواستگی تک قید کی سزا سنائی جا تی ہے۔ دریں آثناء عدالت کی جانب سے اپنی نااہلی کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد دانیال عزیز نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ ہم نے الیکشن میں حصہ لینے کے حوالے سے ممکنہ طور پر متبادل فیصلہ بھی کیا تھا، میرے والد میرے حلقے سے کاغذات نامزدگی داخل کراچکے ہیں ، اب میری جگہ میرے والد الیکشن لڑیں گے۔

دانیال عزیز نے کہا کہ پہلے الزام کے حوالے سے گواہ نے عدالت کے روبرو تسلیم کیا تھا کہ میں نے وہ لفظ نہیں کہے ، واحد گواہ جس کیس میں پیش ہوا تھا اس میں مجھے بری کردیا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ میری ٹاک کے حوالے سے مقامی چینل کو وہ ویڈیو کسی اور ذریعے سے ملی تھی، نے پر وہ لفظ بولے ہی نہیں گئے۔دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ تیسرا چارج عمران خان سے متعلق فیصلے پر میرے جملے تھے، پہلے چارج میں مجھے بری کیا گیا جبکہ چند ماہ پہلے کے چارج پر عدالت نے برخاست ہونے تک سزا سنائی ہے ۔ میں نے جیل کاٹی نہ یوسف رضا گیلانی کی طرح عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے لیکن اس کے باوجود مجھے سزا سنائی گئی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات