ووٹ مانگنے نہ آئیں، گومل میں عوام کاامیدواروں سے اصرار

اتوار 1 جولائی 2018 11:10

ووٹ مانگنے نہ آئیں، گومل میں عوام کاامیدواروں سے اصرار
اسلام آباد ۔یکم جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2018ء) آئندہ انتخابات 2018ء کے حوالے سے خیبر پختونخوا کے انتہائی پسماندہ جنوبی ضلع ٹانک کے علاقہ گومل میں عوام نے امیدواروں سے کہا ہے کہ ووٹ مانگنے نہ آئیں۔ گومل میں بنیادی ضروریات کا فقدان ہے۔ پینے اور آبپاشی کا پانی تک دستیاب نہیں ہے۔ بجلی کے کھمبے اور تاریں لگی ہوئی ہیں لیکن بجلی نہیں ہے۔

بے روزگاری اور غربت عام ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق گومل کی آبادی 3 لاکھ ہے اور یہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 37 میں شامل ہے جہاں سے مولانا فضل الرحمان، فیصل کریم کنڈی اور داور کنڈی جیسی شخصیات انتخابات جیت چکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گومل کے لوگوں نے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں سے کہا ہے کہ وہ ان کے پاس ووٹ مانگنے نہ آئیں کیونکہ وہ اس نظام سے بیزار ہیں جس میں غریب کی سنوائی نہیں ہوتی اور امیدوار ووٹ لے کر پانچ سال کے لئے غائب ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

حالیہ انتخابات کے تناظر میں یہ پیغام عام امیدواروں کے لیے نہیں ہے بلکہ انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند امیدواروں میں جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما داور کنڈی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس علاقے کے کوئی 200 افراد نے مل کر یہ تحریک شروع کی ہے اوروہ گھر گھر جا کر آگہی فراہم کر رہے ہیں کہ اگر ووٹ دیں گے تو تعلیم، پانی صحت روزگار اور دیگر ضروریات کی فراہمی کی یقین دہانی کے بعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔علاقہ مکینوں نے کہا کہ عنقریب ایک جلسہ منعقد کیا جائے گا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔