لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو این اے 67 جہلم سے الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی

نیب کو سیاستدانوں کے حوالے سے دوہرا معیار نہیں اپنانا چاہیئے،نوازشریف کی خواہش پر فیصلہ ملتوی نہیں کیا جا سکتا، فواد چوہدری

جمعرات 5 جولائی 2018 17:27

لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو این اے 67 جہلم سے الیکشن لڑنے کی اجازت ..
لاہور۔5 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جولائی2018ء) لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کے حلقہ این اے 67جہلم سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے سے متعلق اپیلٹ ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے اپیل کنندہ کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

فواد چوہدری کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اپیلٹ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کئے، انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک دوروں پر آنے والے اخراجات، اثاثوں کی تفصیلات اورتمام تر دستاویزات کی مصدقہ نقول ٹربیونل کو پیش کی گئیں مگر ان کو نظر انداز کر دیا گیا،انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ٹریبونل کی جانب سے نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر الیکشن لڑنے کی اجازت دے، عدالت نے ریٹرننگ افسر کی جانب سے پیش کئے گئے ریکارڈ کا جائزہ لیا جبکہ فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد درخواست منظور کرلی۔

(جاری ہے)

عدالت نے ا پیلٹ ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے فواد چوہدری کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی،عدالتی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ نیب کو سیاستدانوں کے حوالے سے دوہرا معیار نہیں اپنانا چاہیئے،کرپشن میں ملوث افتخار چودھری اور جنرل ریٹائرڈ اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کو گرفتار کرنا چاہیئے، کیا نیب صرف سیاست دانوں کے خلاف کارروائی کیلئے رہ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کلثوم نواز کی طبیعت کی بحالی کیلئے پوری قوم دعا گو ہے مگرنوازشریف کی خواہش پر فیصلہ ملتوی نہیں کیا جا سکتا،ان کا کہنا تھا کہ امیر کیلئے الگ اور غریب کیلئے الگ قانون کا تاثر ختم ہونا چاہیئے،احتساب عدالت کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ مؤخر نہیں کرنا چاہیئے، یہ نہیں ہو سکتا کہ نظام انصاف ایک شخص کیلئے انتظار کرتا رہے۔