Live Updates

ملتان کی دوقومی اورپانچ صوبائی نشستوں پر پی ٹی آ ئی کے امیدوار ایک دوسرے کے مد مقابل

منگل 10 جولائی 2018 21:17

ملتان۔10 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2018ء) ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات کے باعث ملتان میں قومی وصوبائی اسمبلی کے 7حلقوں میں تحریک انصاف کے امیدوار ایک دوسرے کے مقابلے میں آگئے، ان میں ملتان کے دو قومی اور صوبائی اسمبلی کے پانچ حلقے شامل ہیں،ان امیدواروں نے اپنی ہی پارٹی کے امیدواروں کے خلاف انتخابی مہم شروع کردی ہے،جن حلقوں میں یہ امیدوار مدمقابل ہیں ان میں این ای154 ،این اے 155،پی پی 211، پی پی212،پی پی 215،پی پی 216اورپی پی 217 شامل ہیں،این ای154میں تحریک انصاف نے ملک احمد حسین ڈیہڑ کوٹکٹ دیا تو کیپٹن ناصر مہے ، اسحاق بچہ، عاصم ڈیہڑ نے بھرپور مخالفت کی اور تحریک انصاف کے امیدوار کے خلاف انتخابی مہم کا اعلان کیا ،اسحاق بچہ اور عاصم ڈیہڑ نے آزاد امیدوار سکندر حیات بوسن کی حمایت کردی جبکہ ناصر مہے تاحال احمد حسین ڈیہڑ کے مد مخالف کھڑے ہیںجبکہ حلقہ این اے 154 میں مسلم لیگ ن نے ٹکٹ میاں سلیمان قریشی کو دیا جو پہلے تحریک انصاف کے امیدوار تھے ان کے ن لیگ میں جانے سے بھی تحریک انصاف کا ووٹ بینک متاثر ہوا ہے، قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 155 میں تحریک انصاف نے ملک عامر ڈوگر کو پارٹی ٹکٹ دیا جس پر تحریک انصاف کے سٹی صدر ڈاکٹر خالد خاکوانی نے احتجاج کیا اور ٹکٹ دینے کی مخالفت کی اور حلقہ میں آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے، صوبائی اسمبلی کے حلقوں کی بات کریں تو پی پی 211 سے تحریک انصاف نے خالدجاوید وڑائچ کو ٹکٹ دیا جس پر ناصر مہے نے احتجاج کیا اور اپنی ہی جماعت کے نامزد امیدوار کے خلاف آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے، اسی طرح پی پی 212 میں تحریک انصاف نے سلیم لابر کو ٹکٹ دیا تو اسحاق بچہ نے مخالفت کی اور ساتھیوں اور کھلاڑیوں سمیت تحریک انصاف کے امیدوار کے خلاف انتخابی مہم شروع کردی ہے اور آزاد امیدوار سکندر بوسن کے کیمپ کا حصہ بن گئے ہیں،صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 215 میں تحریک انصاف نے جاوید اختر انصاری کو ٹکٹ دیا تو تحریک انصاف کے عامر منظور انصاری نے مخالفت کی اور اپنی جماعت کے نامزد امیدوار کے خلاف انتخابی مہم شروع کردی ہے،پاکستان مسلم لیگ(ن) نے انہیں اس نشست کیلئے ٹکٹ جاری کردیا،صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 216 میں تحریک انصاف نے ندیم قریشی کو پارٹی ٹکٹ دیا تو تحریک انصاف کے ضلعی صدر اعجاز جنجوعہ سیخ پا ہوگئے اور اپنی ہی جماعت کے خلاف انتخابی مہم شروع کردی ہے اور بلا کے نشان پر مہر لگا نے کی مخالفت کردی ہے جنہیں شاہ محمود قریشی نے منانے کی بھی کوشش کی ،عمران خان سے بھی ملاقات کی لیکن اعجاز جنجوعہ تاحال اپنی جماعت کے نامزد امیدوار کے خلاف کھڑے ہیں۔

(جاری ہے)

صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 217 میں تحریک انصاف نے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو ٹکٹ دیا کیونکہ اگر تحریک انصاف پنجاب میں اکثریت حاصل کرلیتی ہے تو شاہ محمود قریشی وزیراعلی پنجاب ہونگے۔ اس حلقہ میں تحریک انصاف کے رہنما سلمان نعیم قریشی بھی امیدوار تھے لیکن ٹکٹ نہ ملنے پر شاہ محمود قریشی کے مدمقابل آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے اس وقت بھرپور انتخابی مہم چلارہے ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق ملتان میں تحریک انصاف اس صورت حال میں مشکلات کا شکارہے تاہم ان کے رہنماء کارکنوں کو متحد کرنے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں،تحریک انصاف کے ضلعی صدر اعجاز جنجوعہ نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں شاہ محمود قریشی نے تحریک انصاف کی ٹکٹوں کی تقسیم میں انصاف نہیں کیا ۔تحریک انصاف کے سٹی صدر ڈاکٹر خالد خاکوانی نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے ان لوگوں کوٹکٹ دیا جن پر کرپشن کے الزامات ہیں،اس سے پارٹی کا امیج متاثرہوگا،اس حوالے سے جب تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو چار ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئی تھیں لیکن سب کو پارٹی ٹکٹ نہیں دے سکتے ،ناراض رہنماؤں کو منانے کی کوشش کررہاہوں تاکہ مل کر الیکشن لڑیں،مجھے یقین ہے کہ اختلافات ختم ہوجائیں گے اور ہم ملتان ہی نہیں ملک بھر میں حیران کن نتائج دیں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات