الیکشن کمشنر نے پشاورخود کش دھماکے کو الیکشن کے خلاف سازش قرار دے دیا

تمام صوبائی حکومتوں کو پہلے سے ہی تمام انتخابی امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے احکامات دئیے تھے،چیف الیکشن کمشنر

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس بدھ 11 جولائی 2018 00:33

الیکشن کمشنر نے پشاورخود کش دھماکے کو الیکشن کے خلاف سازش قرار دے دیا
پشاور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 11 جولائی 2018ء) :الیکشن کمشنر نے پشاورخود کش دھماکے کو الیکشن کے خلاف سازش قرار دے دیا۔چیف الیکشن کمشنرسردار رضا کا کہنا تھا کہ تمام صوبائی حکومتوں کو پہلے سے ہی تمام انتخابی امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے احکامات دئیے تھے۔تفصیلات کے مطابق پولیس کے مطابق خودکش حملہ پشاور کے علاقے یکہ توت میں اس وقت ہوا جب ہارون بلور کارنر میٹنگ میں داخل ہوئے اور اسٹیج کی طرف جارہے تھے کہ خودکش حملہ آور نے انہیں نشانہ بنایا۔

دھماکہ اسٹیج کے قریب ہوا اور دھماکے میں سیاسی قیادت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔دھماکے سے قریبی املاک کو شدید نقصان پہنچا جبکہ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 15افراد شہید جبکہ متعددافراد زخمی ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اس دھماکے میں بشیر بلور کے صاحبزادے ہارون بلور بھی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 30سے زائد لوگ زخمی ہیں۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور متعلقہ ادارے موقع پر پہنچ گئے ہیں۔امدادی کاروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔اس پر مختلف سیاسی و عوامی شخصیت کا شدید رد عمل سامنے آ رہا ہے ۔اس موقع پر الیکشن کمشنر نے پشاورخود کش دھماکے کو الیکشن کے خلاف سازش قرار دے دیا۔چیف الیکشن کمشنرسردار رضا کا کہنا تھا کہ تمام صوبائی حکومتوں کو پہلے سے ہی تمام انتخابی امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے احکامات دئیے تھے۔

یاد رہے کہ خفیہ ادارے پہلے سے ہی جن جماعتوں کے جلسوں کے نشانہ بننے کا بتا چکے ہیں اے این پی ان میں سے ایک ہے ۔محکمہ انسداد دہشتگردی نے خفیہ اداروں کی 2 رپورٹس کی بنیاد پر خبردار کیا ہے کہالیکشن کے عمل کو تباہ کرنے کے لیے دہشتگردوں کی جانب سے ممکنہ تخریب کاری اور خود کش دھماکے ہو سکتے ہیں۔ نیشنل کاؤنٹرٹیررازم اتھارٹی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں انکشاف ہوا ہے کہ انتخابات 2018 کے دوران 18 سیاسی رہنماؤں پر دہشت گرد حملوں کا خطرہ ہے۔

نیکٹا حکام کے مطابق ممکنہ حملوں سے متعلق آئی ایس آئی اور آئی بی کی جانب سے نیکٹا کو آگاہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے تما م صوبائی حکومتوں اورمتعلقہ اداروں کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ نیکٹا حکام کے مطابق الیکشن کے دوران 12عام اور 6 مخصوص سیاسی شخصیات کے لئے تھرٹ الرٹ موصول ہوئی ہیں اوردہشت گردوں کی جانب سے سیاسی جماعتوں کی ٹاپ لیڈر شپ کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے.