سپریم کورٹ نے این اے 98 سے غلام اکبر اور پی پی 91 سے سعید اکبر کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی،

پی بی 9 سے محبت خان اور این اے 169 بہاولپور سے آزاد امیدوار عبدالرشیدکو الیکشن لڑنے سے روک دیا

بدھ 11 جولائی 2018 23:12

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2018ء) سپریم کورٹ نے انتخابی عذرداریو ں کے مختلف مقدمات میں این اے 98 سے غلام اکبر اور پی پی 91 سے سعید اکبر کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی جبکہ بلوچستان کے حلقہ پی بی 9 سے آزاد امیدوار محبت خان اور این اے 169 بہاولپور سے آزاد امیدوار عبدالرشیدکو الیکشن لڑنے سے روک دیا ہے۔ بدھ کوچیف جسٹس کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے این اے 98 سے امید وار غلام اکبر اور پی پی 91 سے آزاد امید وار سعید اکبر کیخلاف مخالف امیدواررفیق نیازی کی جانب سے دائر اپیلوں کی سماعت کی۔

دونوں امیدواروں کیخلاف جعلی ڈگری کی بنیاد پراپیلیں دائرکی گی تھیں جس کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے دائر اپیلیں خارج کرتے ہوئے دونوں امیدواروں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دیدی، اسی عدالت نے پی پی 9 بلوچستان سے آزاد امیدوار محبت خان کیخلاف کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے حوالے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے محبت خان کو الیکشن لڑنے سے روک دیا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ محبت خان کی بی اے کی ڈگری جعلی ثابت ہوگئی ہے، درخواست گزار نے نااہلی کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا حکم چیلنج نہیں کیا، جس کامقصد اسے تسلیم کرنا ہوتاہے۔ دو رکنی بنچ نے این اے 169 بہاولپور سے آزاد امیدوار عبدالرشید کو نا اہل قرار دیتے ہوئے قراردیا کہ عبد الرشید نے اپنے خلاف فوجداری مقدمات کو چھپایا ہے اور ان کوظاہر کئے بغیر جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا ہے، اس لئے ان کی نااہلی کا فیصلہ درست ہے۔