العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی ایک پیشی سیکیورٹی کے باعث جیل میں ہو گی، بیر سٹر علی ظفر

اڈیالہ جیل پنجاب کی حدود میں ہے سہولیات کی فراہمی پنجاب حکومت کی زمہ داری ہے،نواز شریف کے خلاف ٹرائل اوپن اور صاف ہو گا،نگران وزیر اطلاعات کی نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 17 جولائی 2018 00:10

العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی ایک پیشی سیکیورٹی کے باعث جیل میں ہو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2018ء) نگران وزیر اطلاعات بیر سٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی ایک پیشی سیکیورٹی کے باعث جیل میں ہو گی مقدمہ کھلی عدالت میں ہی چلے ، پیمرا فیصلے کرنے میںآزاد ہے ،حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں اڈیالہ جیل پنجاب کی حدود میں ہے سہولیات کی فراہمی پنجاب حکومت کی زمہ داری ہے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ آئین کے مطابق صاف ٹرائل ہر شخص کا حق ہے نواز شریف کے خلاف ٹرائل اوپن اور صاف ہو گا نیب ایکٹ کے مطابق عدالت کو جیل میں منتقل کیا جا سکتا ہے نیب نے سیکیورتی کا لکھا تو کا بینہ نے نیب کی درخواست اور سیکیورٹی کو دیکھتے ہوئے مقدمہ کو جیل میں منتقل کیا انہوںنے کہا کہ فیصلہ ایک پیشی کے لئے اور عارضی تھا نواز شریف کا مقدمہ کھلی عدالت میں اور شفاف طریقے سے چلے گا انہوں نے کہا کہ جس دن نیب میںنواز شریف کی پیشی تھی اس سے ایک دن قبل وہ آئے تھے پہے تو یہ بھی پتہ تھا کہ وہ آئین گے یا نہیں آئیں گے اور ایک دم سے سیکیورٹی کے انتظامات ہونا مشکل تھا انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل وفاق میں نہیں بلکہ پنجا ب کی حدود میں ہے قانون سب کے لئے برابر ہے جیل کے انتظامات سے متعلق پنجاب حکومت بتا سکتی ہے اگرنواز شریف کو سہولیات نہیں دی گئیں تو اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں انہوں نے کہا کہ نگران حکومت آنے پر پیمرا کی آزادی کا ارڈینس جاری گیا گیا پیمر فیصلے کرنے میں آزاد ہے پیمرا پانے قانون کے مطابق فیصلے کر سکتی ہے میڈیا کو کنٹرول کرنے پر حکومت پر تنقید نہیںکی جا سکتی ۔