Live Updates

عام انتخابات ،مختلف مقامات پر سیاسی کارکنوں میں تصادم، ایک جاں بحق،35افراد زخمی

بدھ 25 جولائی 2018 21:13

راولپنڈی/صوابی/سوات/گھوٹکی/دادو/بدین/راجن پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جولائی2018ء) عام انتخابات 2018کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا عمل جاری ہے اور اس دوران چاروں صوبوں میں سیاسی کارکنوں کے درمیان جھگڑوں کے ناخوشگوار واقعات بھی میں دیکھنے میں آرہے ہیں۔خیبر پختونخوا کے علاقے صوابی میں صوبائی اسمبلی کے حلقے پی کے 47میں نواں کلی کے علاقے میں عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنان میں مسلح تصادم کے دوران پی ٹی آئی کا ایک کارکن جاں بحق اور دو زخمی ہوئے۔

ڈی پی او صوابی نے بھی فائرنگ کے نتیجے میں تحریک انصاف کے کارکن کے جاں بحق ہونے اور دو کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ڈی پی او سید خالد ہمدانی نے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ جاں بحق شخص کی لاش تحویل میں لے کر واقعے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

سوات میں بھی قومی اسمبلی کے حلقے این اے 2 پولنگ اسٹیشن چینکولئی میں 2 سیاسی جماعتوں میں تصادم کے درمیان 4 افراد زخمی ہوئے۔

سندھ کے علاقے گھوٹکی میں پی ایس 21کے علاقے سچ ڈنو کلوڑ کے پولنگ اسٹیشن پر دوسیاسی جماعتوں میں جھگڑے کے باعث 5افراد زخمی ہوئے۔دادو کے علاقے قاضی عارف میں بھی سیاسی فائرنگ کا واقعہ ریکارڈ ہوا۔ڈی اپس پی دادو کے مطابق این اے 234میں پولنگ اسٹیشن قاضی عارف میں سیاسی کارکنوں میں فائرنگ کے باعث ایک سیاسی جماعت کے دو کارکن زخمی ہوئے۔سانگھڑ میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 216کے پولنگ اسٹیشن یامین ہنگورجو میں فائرنگ ہوئی۔

پولیس کے مطابق فائرنگ جی ڈی اے اور پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے درمیان ہوئی، فائرنگ کا واقعہ دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں تلخ کلامی پر ہوا۔پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں 12 افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا ہے۔بدین میں بھی پی ایس 74 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 18 میں 2 گروپوں میں جھگڑا ہوا۔پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں 4افراد زخمی ہوئے جب کہ متاثرہ پولنگ اسٹیشن پر پولنگ روک دی گئی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان پیش آنے والے فائرنگ کے واقعہ کے بعد مختلف علاقوں میں چھاپے کے دوران 6 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔قلعہ عبداللہ میں صوبائی اسمبلی کے حلقے پی بی 21 میں پولنگ اسٹیشن پر 2 گروہوں میں جھگڑا ہوا جس کے بعد ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔قلعہ عبداللہ میں جھگڑے کے بعد پولنگ کا عمل معطل ہو گیا جب کہ واقع کے بعد لیویز اور ایف سی کی بھاری نفری کو طلب کر لیا گیا ہے۔

چمن کے علاقے محمودآباد میں بھی دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم ہوا۔پولیس کے مطابق پشتنونخوا میپ اور آزاد امیدوار کے حامیوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوئے۔دونوں امیدواروں کے کارکنوں نے ایک دوسرے پر دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔جعفرآباد میں بھی صوبائی اسمبلی کے حلقے پی بی 13 کے علاقے بھٹی محلہ کے پولنگ اسٹیشن میں 2 گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوئے۔

پنجاب کے علاقے راجن پور میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 195 میں پولنگ اسٹیشن نمبر 502 کے باہر سیاسی کارکنوں میں جھگڑا ہوا۔پولیس کے مطابق راجن پور میں جھگڑے کے باعث 5 افراد زخمی ہوئے تاہم حلقے میں پولنگ کا سلسلہ جاری ہے۔چیچہ وطنی کے گاں 167 نائن ایل میں دو گروپوں میں تصادم ہوا ہوا جس کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوئے۔راولپنڈی کے علاقے سیٹیلائٹ ٹان میں گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے باہر تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا۔مخالف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کو لاتیں اور مکے مارے جس کے باعث ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والی خواتین میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات