خیرپور میں ہیپاٹائٹس کی وباء میں تیزی سے اضافہ،ہر تیسرا آدمی یرقان کا شکار

پیر 6 اگست 2018 16:41

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2018ء) خیرپور میں ہیپاٹائٹس کی وباء میں تیزی سے اضافہ،ہر تیسرا آدمی یرقان کا شکار،گائوں اللہ داد بڑدی کے رہائشی ہیپاٹائٹس سی کے مرض کے سبب زندگی کی بازی ہار گئے۔تفصیلات کے مطابق پریالوء کے قریب گائوں اللہ داد بڑدی میں وزیر علی اور عبدالرزاق یپاٹائٹس مرض میں عرصہ سے مبتلا تھے اور سرکاری سطح پر ادویات کے فقدان کے سبب وہ نجی میڈیکل اسٹوروں سے مہنگے دام ادویات خرید کر علاج کرارہے تھے ایسے میں زندگی نے انکا ساتھ نہ دیا اور وہ موت کی آغوش میں جا سوئے ہیں علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کے گائوں و مضافات کے دیہاتوں میں ہر تیسرا آدمی ہیپاٹائٹس سی میں مبتلا ہے حکومت کی جانب سے خیرپور سول ہسپتال میں وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ہیپاٹائٹس سے بچائو اور کنٹرول سینٹر بھی غریب مریض کے لئے آسمان سے تارے توڑنے کے مترادف ہوگیا ہے ہیپاٹائٹس سینٹر میں مریضوں کے ساتھ اسٹاف کا رویہ جارحانہ ہے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرمسیحا کے بجائے ڈکٹیٹر وں والا رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔مرضی سے سینٹر سے چلے جاتے ہیں ڈاکٹر کاچپراسی بھی مریضوں کے ساتھ غیر اخلاقی طریقے سے پیش آتا ہے خواتین کے ساتھ تو ان کا رویہ جارحانہ ہوتا ہے ۔جب کہ پیرجوگوٹھ،خیرپور۔گمبٹ۔گوٹھ سونو گوپانگ۔ٹنڈومستی۔کوٹ ڈیجی۔یوسی گوندڑو۔گائوں جان محمد گوپانگ۔گائوں ٹاڈڑی۔ رانی پور۔سٹھارجہ۔

ٹھری میرواہ ۔فیض گنج ۔نارہ سمیت دیگر علاقوں میں ہیپاٹائٹس وبائی صورت اختیار کرنے کی وجہ سے لوگ موت اور زندگی کی کشمکش میں مبتلا ہیںاعلیٰ حکام نوٹس لے کر ہیپاٹائٹس مرض میں مبتلا افراد و طبی امدا و ادویات کی فراہمی کو یقینی بنائے اور خیرپور میڈیکل کالج ٹیچنگ و خیرپور ڈسٹرکٹ سول ہسپتال میں قائم ہیپاٹائٹس کنٹرول سینٹر میں ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹروں اور اسٹاف کو مریضوں کے ساتھ اخلاقیات سے پیش آنے کا پابند کیا جائے کا مطالبہ کیا ہے۔