امید ہے ایم کیو ایم صدارتی الیکشن میں ایسافیصلہ کرے گی جس کے پارلیمانی سیاست پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے،مولانا فضل الرحمان

پہلے عارف علوی اکیلے امیدوار تھے اسلئے ایم کیو ایم نے انہیں ووٹ کا فیصلہ کیا،تاہم میری نامزدگی کے بعدایم کیوایم کیلئے اپنا فیصلہ برقرار رکھنا مشکل ہوگا،یم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 29 اگست 2018 21:51

امید ہے ایم کیو ایم صدارتی الیکشن میں ایسافیصلہ کرے گی جس کے پارلیمانی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اگست2018ء) ایم ایم اے کے صدر اور متحدہ اپوزیشن کے صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امید ہے ایم کیو ایم صدارتی الیکشن میں ایسافیصلہ کرے گی جس کے پارلیمانی سیاست پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔پہلے عارف علوی اکیلے امیدوار تھے اسلئے ایم کیو ایم نے انہیں ووٹ کا فیصلہ کیا۔تاہم میری نامزدگی کے بعدایم کیوایم کیلئے اپنا فیصلہ برقرار رکھنا مشکل ہوگا۔

وہ ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔اس سے قبل مولانا فضل الرحمان کی وفد کے ہمراہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آباد آمد پر ایم کیو ایم رہنماؤں کی جانب سے ان کاپرتپاک استقبال کیا گیا،جس کے بعد مولانا نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات کی ، ملاقات میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین عامر خان ، وسیم اختر ، نسرین جلیل ، مولانا راشد محمود سومرو ، محمد اسلم غوری فیصل سبزواری و دیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے ایم کیو ایم سے صدارتی الیکشن میں ووٹ دینے کی درخواست کی جس پر ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مولانا کی بات رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے اور رابطہ کمیٹی اس حوالے سے جو بھی فیصلہ کرے گی اس سے مولانا کو آگاہ کردیا جائے گا۔بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے رہنما ایم کیوایم پاکستان عامرخان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم منجھی ہوئی سیاسی جماعت ہے جو فیڈریشن کی ضرورتوں کو سمجھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے متحدہ اپوزیشن نے صدارتی امیدوار نامزد کیاجس کے بعد میرا فرض تھا کہ پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کروں اور انہیں اپنے موقف سے آگاہ کروں۔ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے ہمارے موقف کو سنجیدگی سے سنا ہے۔جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔اس موقع پر سینئر ڈپٹی کنوینئر ایم کیو ایم عامر خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان صاحب سے ہمارا رشتہ سیاست سے بڑھ کرہے، مولانا فضل الرحمان صاحب ہمارے لیے قابل احترام ہیں،مولانا فضل الرحمان سے قبل عارف علوی صاحب سے بھی ہمارے پاس آئے تھے،مولانا فضل الرحمان کا احترام ہے ان کا معاملہ رابطہ کمیٹی میں رکھیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں مولانافضل الرحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے رابطہ ٹوٹا نہیں ہے برف پگھل رہی ہے امید ہے کہ ایک مشترکہ وقف پر متفق ہوجائیں گے۔#