ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے موسمی تغیرات کا اجلاس

موسمی تغیرات اتھارٹی، وفاق اور صوبوں میں کی جانے والی شجرکاری ، نالہ لئی کی صفائی ، اسلام آباد کے سیکٹر F/10,F/11 میں رہائشی علاقوں کی تعمیر کیلئے درختوں کی بے دریغ کٹائی کے علاوہ بلوچستان کے ضلع زیارت میں جونیفر جنگلات کی کٹائی اور پانی کی قلت کے معاملات کا جائزہ لیا گیا

پیر 10 ستمبر 2018 21:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2018ء) ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے موسمی تغیرات کا اجلاس چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر ستارہ ایا ز کی صدارت پارلیمنٹ لاجز کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں موسمی تغیرات اتھارٹی، وفاق اور صوبوں میں کی جانے والی شجرکاری ، نالہ لئی کی صفائی ، اسلام آباد کے سیکٹر F/10,F/11 میں رہائشی علاقوں کی تعمیر کیلئے درختوں کی بے دریغ کٹائی کے علاوہ بلوچستان کے ضلع زیارت میں جونیفر جنگلات کی کٹائی اور پانی کی قلت کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔

سیکرٹری موسمی تغیرات نے قائمہ کمیٹی کو موسمی تغیرات اتھارٹی کے حوالے سے آگاہ کیا کہ پاکستان موسمی تغیرات کے حوالے سے تمام بین الاقوامی کنونشنز اور فورم کا شراکت دار ہے اور اس حوالے سے موسمی تغیرات ایکٹ 2017 کی منظوری دی ہے جس کے تحت موسمی تغیرات کونسل ، موسمی تغیرات فنڈ اور موسمی تغیرات اتھارٹی قائم کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

وزارت نے اس کا ڈرافٹ تیار کر کے وزارت قانون اور اسٹبلیشمنٹ ڈویژن سے منظوری حاصل کر لی ہے ۔

وزارت نے 282 نئی اسامیوں کی تجویز دی تھی ۔ اسٹبلیشمنٹ ڈویژن نے 124 اسامیوں کی 7 اگست 2018 کو منظوری دی ہے ۔ موسمی تغیرات کونسل کی سربراہی وزیراعظم کریں گے جس میں چاروں وزراء اعلیٰ بھی شامل ہونگے اور پالیسی کے معاملات طے کیے جائیں گے ۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ گرین انوائرمنٹ فنڈ 1 ارب ڈالر کا قائم کیا گیا ہے جس سے پاکستان کو 37 ملین ڈالر ملیں گے ۔

جس سے گلیشئر پگھلنے کو مانیٹر کیا جائے گا اس حوالے سی50 اسٹیشن بھی قائم کیے جائیں گے ۔ کمیٹی نے اس حوالے سے تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کر لیں ۔ رکن کمیٹی سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ دوست ملک جاپان نے سیاچن میں پیس پارک بنانے کی تجویز دی ہے ۔ پاکستان نے اتفاق کیا ہے ہمسائیہ ملک کو اعتراض ہے ۔وزیراعظم کے مشیر برائے موسمی تغیرات ملک امین اسلم نے کہا کہ پاکستان ماحولیات کی بہتری کیلئے اچھا کام کر رہا ہے اور اس حوالے سے 14 ارب روپے بھی خرچ کیے جا رہے ہیں ۔

رکن کمیٹی سینیٹر محمد علی سیف نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین میں ڈویلپمنٹ ہو رہی ہے ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کے حقوق کے مطابق ماحولیات کا تحفظ کرے انہوں نے تجویز دی کہ وفاقی اور صوبائی جوڈیشل اکیڈمیز میں بھی ماحولیات بارے تربیتی پروگرام ہونے چاہیں ۔ سینیٹر محمد اکرم خان نے کہا کہ گرین پاکستان کیلئے سمال ڈیمز ناگریز ہیں جس پر چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر ستارہ ایاز نے کہاکہ ملک میں گرین انقلاب کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھائے جائیں گے اور اس حوالے سے صوبوں میں قائمہ کمیٹی کے اجلاس منعقد کر کے لائحہ عمل اختیار کیاجائے گا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر ثمینہ سعید نے کہا کہ اسلام آباد کے سیکٹر F/10,F/11 میں مختلف رہائشی سکیموںکیلئے گرین بیلٹ کا صفایا کیا جارہاہے سی ڈی اے کو درختوں کی بے دریغ کٹائی کی اجازت دی ہے اور کس قانون کے تحت درختوں کاٹے جارہے ہیں جس پر ڈائریکٹرجنرل پاکستان انوائرومنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے علاوہ کسی بھی عمارت کے لئے انوائرومنٹل پروٹیکشن ایجنسی کی جانب سے این اوسی نہیں لیا گیا۔

سی ڈی اے انوائرومنٹل ایجنسی کے این اوسی کے بغیر کمرشل عمارتوں کی تعمیر کی اجازت دے دیتی ہے۔ جس پرقائمہ کمیٹی نے سی ڈی اے کی روش پہ سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں بغیر اجازت تعمیر ہونے والی تمام بڑی عمارتوں کی تفصیلات /فہرست طلب کرلیں اور سفارش کی کہ سی ڈی اے انوائرومنٹل پروٹیکشن ایجنسی کی اجازت کے بغیر کسی بھی عمارت کی تعمیر کا این او سی جاری نہ کرے ۔

قائمہ کمیٹی نے متعلقہ اداروں کو قوانین پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کر دی اور آئندہ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ ، چیئرمین سی ڈی اے اور میئر اسلام آباد کو قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ۔چیئرپرسن قائمہ کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں سی ڈی اے کو اسلام آباد کے نالوں کی صفائی کی ہدایت کی تھی مگر ابھی تک کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئی ۔

ارکان کمیٹی نے اسلام آباد میں صفائی کی ناقص صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ۔ چیف میٹروپولیٹن کارپویشن نجف بخاری نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلام آباد کی صفائی کیلئے 1500 کا عملہ ہے مگر نالوں اور دیگر صفائی کا کام اتنا نہیں کیا جا سکا جتنا ہو نا چاہیے تھا ۔اس حوالے پی سی ون وزارت داخلہ میں بھی منظوری کیلئے بھیجا ہو اہے ۔سیکرٹری موسمی تغیرات نے کہا کہ اس کام کیلئے تین متعلقہ وزارتیں ہے ۔

قائمہ کمیٹی نے متعلقہ اداروں کو اس حوالے سے آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا ۔ رکن کمیٹی سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ میٹروپولیٹن اعلان کرے نالہ صفائی مہم میں اراکین کمیٹی میڈیا کے ساتھ شرکت کریں گے اور مسائل کے حوالے سے مشیر وزیراعظم ملک محمد امین کو پلان مرتب کر کے فراہم کرے ۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ شجرکاری مہم سال میں دو دفعہ ہو سکتی ہے ۔

وزیراعظم نے 2 ستمبر کو شجر کاری مہم کا افتتاح کیا تھا جس کا ہدف ڈیڑھ ملین درخت لگانا تھا نوجوانوں کی بھر پور شرکت اور سوشل میڈیا کی بدولت 2.5 ملین درخت لگائے گئے اسلام آباد میں58 ہزار درخت لگائے گئے ۔خیبر پختونخواہ کے ماڈل کو اختیار کیا گیا جہاں لگائے گئے درخت 80 فیصد کامیاب رہے ۔ عام شجرکاری مہم میں 30 فیصد درخت بچتے تھے ۔ خیبر پختونخواہ میں کمیونٹی کو شامل کیا گیا جو تجربہ کامیاب رہا ۔

24 مختلف اقسام کے درخت لگائے گئے اور مقامی علاقوں کے درختوں کو ترجیح دی گئی ۔ شجرکاری کے 197 پروگرام ہوئے اور 193 جگہوں پر درخت تقسیم کیے گئے ۔ قائمہ کمیٹی نے صوبہ بلوچستا ن کے ضلع زیارت میں نایاب درختوں کی بے دریغ کٹائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ۔ سینیٹر ثنا جمالی نے کہا کہ جونیفر دنیا کا سب سے دوسرا بڑا جنگل ہے ۔ اس کو محفوظ بنانا حکومت وقت کا کام ہے ۔

جونیفر کے پودے مختلف مقاصد میں استعمال کیے جاتے ہیں ۔ مشیر موسمی تغیرات ملک امین اسلم نے کہا کہ جونیفر جنگلات کو محفوظ بنانے کیلئے مقامی کمیونٹی کو شامل کیا ہے ان کو ساتھ ملا کر 50 ہزار کنال کا ایک بلاک بنایا ہے ۔ نے پودے جلدی سے پرورش پا رہے ہیں ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز فیصل جاوید، محمد علی خان سیف ،مولوی فیض محمد، مشاہد حسین سید ، محمد اسد علی خان جونیجو، محمد اکرم ، کشوبائی ، گل بشرا ، ثمینہ سعید اور ثنا جمالی کے علاوہ مشیر وزیراعظم موسمی تغیرارت ملک امین اسلم ،سیکرٹری موسمی تغیرات خضر حیات خان، ڈائریکٹر جنرل تحفظ ماحولیات ایجنسی، چیف میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد ودیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔