حیرت ہےججزکےسوالوں کےجےآئی ٹی رپورٹ میں جواب نہیں

ایون فیلڈ ریفرنس، پوری ڈیل میں مریم نواز کا کرداراسی وقت ثابت ہوسکتا ہے جب نوازشریف کا ہوجائیگا،وسعت اللہ خان کا تجزیہ، فلیٹس کی قیمت کا تعین نہیں کیا توباہربیٹھ کرکیسے رائے قائم کی جاسکتی ہے؟مبشر زیدی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 14 ستمبر 2018 20:53

حیرت ہےججزکےسوالوں کےجےآئی ٹی رپورٹ میں جواب نہیں
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14ستمبر 2018ء) سینئر تجزیہ کاروسعت اللہ خان نے کہا ہے کہ حیرت ہے ججز کے سوالوں کے جواب جے آئی ٹی رپورٹ میں نہیں ہیں،جسٹس میاں گل اورنگزیب کے ریمارکس کہ مریم نواز کا کرداراس پوری ڈیل میں اسی وقت ہوسکتا ہے جب نوازشریف کا کردار ثابت ہوجائے، اس موقع پرمبشر زیدی نے اپنے تجزیے میں کہا کہ جب آپ نے فلیٹس کی قیمت کا تعین نہیں کیا توپھر آپ کیسے باہر بیٹھ کراپنی رائے قائم کرسکتے ہیں؟وہ آج نجی ٹی وی کے پروگرام میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز، داماد کیپٹن رصفدر کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت پرتبصرہ کررہے تھے۔

پروگرام میں وسعت اللہ خان نے کہا کہ میں سمجھ رہا تھا کہ کو ججز سوال پوچھ رہے ہیں وہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں ہوں گے لیکن مجھے حیرت ہورہی ہے کہ جوججز سوال پوچھ رہے ہیں اس سے تولگتا ہے کہ پتا نہیں اس میں کیا ہے؟مثلاً ججز یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ لندن فلیٹس کتنی رقم میں خریدے گئے؟نوازشریف کی آمدنی ، ٹیکس اور اثاثوں کی تفصیلات کس نے مرتب کیں؟پھر یہ بتائیں کہ جوتفصیلات ہیں ان کا جائزہ اور مشاہدہ کس نے کیا؟اس موقع پرمبشر زیدی نے کہا کہ یہ بڑی دلچسپ بات ہے کہ جب آپ نے فلیٹس کی قیمت کا تعین نہیں کیا توپھر آپ کیسے باہر بیٹھ کراپنی رائے قائم کرسکتے ہیں؟وسعت اللہ نے کہا کہ ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ جسٹس میاں گل اورنگزیب نے کیس میں ایک مشاہدہ کیا ہے کہ مریم نواز کا کردار اس پوری ڈیل میں اسی وقت ہوسکتا ہے جب نوازشریف کا کردار ثابت ہوجائے۔

(جاری ہے)

اس لیے کہ رپورٹ میں ان کوزیرسایہ کہہ رہے ہیں۔ پھر وہ کہہ رہے ہیں اگر اس میں نوازشریف کا کردارپوری ڈیل میں اسٹیبلش نہیں ہورہا ہے توپھر نیب کا سیکشن 9 کہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ زائد آمدنی وہ پھر زیرسایہ پرکیسے لاگو ہوسکتا ہے؟ نجی ٹی وی کے تینوں نے تجزیہ کاروں نے کہا کہ یہ توبہت ہی بنیادی سوال ہے۔مبشر زیدی نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ، بینی فیشل آنر اور کیلیبری فونٹ کا مسئلہ بھی آگیا۔وسعت اللہ خان نے کہا کہ کیس کے دوران جسٹس اورنگزیب نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے کہا تھا کہ مجھے یاد پڑتا ہے کہ فلیٹس کی قیمت کا کسی رپورٹ یا دستاویز میں ذکر ہے۔جسٹس اورنگزیب نے کہا کہ لیکن وہ رپورٹ ہمارے سامنے نہیں ہے۔