Live Updates

خیبرپختونخوااسمبلی میں بجٹ برائے مالی سال2018-19پربحث کاآغازہوگیا

ہر بار خسارے کابجٹ پیش ہوتا ہے لیکن ہمیں سرپلس بجٹ دکھایاجاتاہے بجٹ میں اعدادوشمارکی غلطیاں ہیں یہ صرف چھ اضلاع کابجٹ ہے رواں سال کا بجٹ بھی 60 بلین خسارے کا بجٹ ہے گزشتہ بجٹ603ارب کا پیش کیاگیاجبکہ نظرثانی بجٹ54ارب کاہے بجٹ میں57ارب روپے کاخسارہ ہے بجٹ میں ہیلتھ اور ایجوکیش کو ترجیح نہیں دی گئی سڑکیں بنانے کے لیے 19 ارب روپے مختص کیے ہیں خواندگی 2014 میں بھی 53 فیصد تھی2016-17میں بھی 53 فیصد تھی صحت انصاف کارڈ پر لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے صحت انصاف کارڈ کے پیسے نجی ہسپتالوں کو جا رہے ہیں،شعبہ زراعت معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے لیکن اس کے لئے صرف ایک فیصد بجٹ مختص کیاگیا،اپوزیشن اراکین اسمبلی

جمعرات 18 اکتوبر 2018 19:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں بجٹ برائے مالی سال2018-19پربحث کاآغازہوگیا اپوزیشن اراکین نے بجٹ کو خسارے اورمخصوص اضلاع کا بجٹ قراردیتے ہوئے کہاکہ ہر بار خسارے کابجٹ پیش ہوتا ہے لیکن ہمیں سرپلس بجٹ دکھایاجاتاہے بجٹ میں اعدادوشمارکی غلطیاں ہیں یہ صرف چھ اضلاع کابجٹ ہے تمام ڈویژن کو یکساں فنڈزدئیے جائیں ورنہ امتیازی سلوک کوکسی صورت تسلیم نہیں کیاجائے گا۔

اپوزیشن نے بی آرٹی منصوبہ پرتنقید کرتے ہوئے تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کابھی مطالبہ کیا۔بدھ کے روز اسمبلی اجلاس سپیکر مشتاق احمدغنی کے زیرصدارت شروع ہوا تو اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے بجٹ پر بحث کاآغاز کرتے ہوئے کہاکہ بہترین بجٹ وہ ہوتا ہے جو متوازن ہوںہر بار خسارے کا بجٹ پیش کیا جاتا ہے اور ہم اسے سرپلس دکھاتے ہیں،رواں سال کا بجٹ بھی 60 بلین خسارے کا بجٹ ہے گزشتہ بجٹ603ارب کا پیش کیاگیاجبکہ نظرثانی بجٹ54ارب کاہے بجٹ میں57ارب روپے کاخسارہ ہے تخمینہ کیوں غلط لگایاگیا حکومت کبھی کہتی ہے آئی ایم ایف جاتے ہیں کبھی کہتی ہے نہیں جاتے آئی ایم ایف جانا ہے یا نہیں کھل کر بات کی جائے آئی ایم ایف جانے نہ جانے کی خبر سے ڈالر 14روپے مہنگا ہوگیاپچھلے حکومت نے جو اقدامات اٹھائے اسکی غیر جانبدار سے تحقیقات کی جائے تھرڈ پارٹی سے تحقیقات کرکے ہی حقائق سامنے آسکتے ہیںانہوں نے بی آرٹی منصوبے پرپارلیمانی کمیٹی بنانے کامطالبہ کیا اور کہاکہ کمیٹی میں ہرپارٹی کا ممبرہوناچاہئے سی ایم کے سامنے پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دی جائے کہ بی آر ٹی کی ضرورت کیوں آئی اور اس کی لاگت میں اضافہ کیوں ہوا انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ایم اے این اور ایم پی ایز کے فنڈز ختم کرنے کا اعلان کیا تھا،میں اس بات کی بھر پور حمایت کرتا ہوں تاہم اگر فنڈز ختم نہیں کرتے اور اس میں امتیازی سلوک ہوتاہے تو کسی صورت خاموش نہیں رہینگے فنڈہمیں بھی ملنے چاہیئے ہم ہندوستان یاافغانستان سے نہیں آئے ہیںاسی ایوان کے ممبرہیں انہوں نے کہاکہ حکومت ایک طرف ڈیم بنانے کی بات کرتی ہے دوسری جانب کلین اینڈگرین مہم کے دوران جو پودے لگائے جارہے ہیں اس سے پانی کاذخیرہ ختم ہورہاہے صوبے کوگندم میں خودکفیل بنانے کیلئے مواقع موجود ہیں استفادہ کیاجائے جنوبی اضلاع کو گیس رائلٹی دی جائے ورکرزویلفیئربورڈکے ملازمین کومستقل کیاجائے تعلیم یافتہ نوجوانوں کوماہانہ اجرت دی جائے ۔

(جاری ہے)

پی پی کے پارلیمانی لیڈرشیراعظم وزیر نے کہاکہ بجٹ میں صرف مفروضے ہیں وفاق سے محصوؒات کی توقع کی جارہی ہے حالانکہ وفاق حکومت خود خسارے میں ہے عوام کو امید تھی کہ انہیں ریلیف ملے گا لیکن ان پر مہنگائی کے ایٹم بم گرائے جارہے ہیں حقیقی معنوں میں تبدیلی آنی چاہئے بجٹ میں کوئی میگاپراجیکٹ نہیں بی آرٹی کاٹھیکہ بلیک لسٹ ٹھیکیدار کو دیاگیا۔

جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر عنایت اللہ نے کہاکہ گزشتہ بجٹ میں آمدنی60سی70ارب کم آئے ہیں ڈالر کی قیمت بڑھنے سے سو ارب روپے خسارہ ہوگا نئے پاکستان میں گھیسٹا پیٹا بجٹ پیش کیا گیاپی ٹی آئی حکومت سابقہ حکومتوں کی وجہ سے بجٹ پیش کرنے کے قابل ہوئی بجلی خالص منافع اور این ایف سی ایوارڈ میں صوبے کے حقوق کی جنگ سابقہ ادوارمیں لڑی گئی۔

بجٹ میں ہیلتھ اور ایجوکیش کو ترجیح نہیں دی گئی سڑکیں بنانے کے لیے 19 ارب روپے مختص کیے ہیں خواندگی 2014 میں بھی 53 فیصد تھی2016-17میں بھی 53 فیصد تھی صحت انصاف کارڈ پر لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے صحت انصاف کارڈ کے پیسے نجی ہسپتالوں کو جا رہے ہیں،شعبہ زراعت معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے لیکن اس کے لئے صرف ایک فیصد بجٹ مختص کیاگیااے ڈی پی کوفارمولے کے تحت خرچ کیاجائے ،آر ٹی اے،احتساب کمیشن اور دیگرقوانین کاکیابناایوان کو اس سے باخبرکیاجائے اپوزیشن کے حلقہ نیابت کیلئے کم پیسے رکھے گئے ہیں توقع تھی کہ بجٹ میں نیاویژن ہوگا لیکن یہ بجٹ نئے پاکستان کا نہیں بلکہ سٹیٹس کو کابجٹ ہے ۔

اے این پی کے خوشدل خان نے کہاکہ اے این پی پرتنقیدبلاجواز ہے ہمارے دور میں ریسکیو1122بناصوبے کوخودمختاری ملی ،این ایف سی ایوارڈمنظورہواباچاخان سکیم،ستوری دہ خیبرپختونخوا،روخانہ سکیموں سمیت دویونیورسٹیاں بنائیں آئی ڈی پیزکی واپسی ہوئی سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے کام کئے مجھے ایک میگا پراجیکٹ بتا دیں جو صوبے میں پچھلے پانچ سال میں ہوئی پچھلے بجٹ میں 105 ارب خسارہ ہوا، ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر سرداراورنگزیب نلہوٹھانے کہاکہ یہ صوبے کابجٹ ہے توتمام ڈویژن میں برابر تقسیم ہوناچاہئے ہزارہ ڈویژن کیلئے کچھ نہیں رکھاگیابائی پاس روڈ کیلئے صرف دس کروڑرکھے گئے ہیں حالانکہ اس کی لاگت ایک ارب سے زائد ہے بجٹ صرف پانچ چھ اضلاع کیلئے ہے دیگراضلاع کاکیاقصور ہے باربارنشاندہی کی جاتی ہے مگرپسماندہ اضلاع کومحروم رکھاجاتاہے سابقہ حکومت کی بات کی جاتی ہے مہنگائی اس حکومت میں آئی صوبے میں کیوں گرانی آئی ہے احتساب کمیشن کہاں گیا پی ٹی آئی کی کارکردگی صفر ہے ایک ہزار سکولزاب بھی بغیرچھت کے ہیں کس ایم پی اے یاسرکاری افسرنے اپنے بچوں کو سرکاری سکولزمیں داخل کروائے ہیں بلین سونامی ٹری میں میگاکرپشن ہوئی اس پراجیکٹ کے ہاتھوں کے بجائے پائوں میں ہتھکڑیاں لگیں گی۔

انہوںنے سیا حت کے فروغ کیلئے نتھیاگلی میں کارپارکنگ ،نتھیاگلی تاٹنڈیانی روڈکی تعمیر اور حویلیاں تامانسہرہ روڈ پر کام کی رفتارتیزکرنے کامطالبہ کیا۔اقلیتی رکن رنجیت سنگھ نے کہاکہ پندرہ سالوں سے اقلیتی برادری سہولیات سے محروم ہیں بجٹ میں اقلیتوں کیلئے صرف عبادت گاہوں کی مرمت اور ٹیکنیکل سکل کیلئے رقم مختص کی جاتی ہے بجٹ بناتے وقت ہم سے کوئی مشورہ نہیں ہوتا ہمیں خواتین ایم پی ایز سے بھی کم فنڈملتاہے ہم سے سوتیلی ماں جیساسلوک ہورہاہے ٹیکنیکل سکل رکھنے والے آج بھی اقلیتی نوجوان بیروزگار ہیں سکالرشپ میں میرٹ کم رکھاجائے یوتھ کیلئے خصوصی گرانٹ رکھاجائے اسکے علاوہ ہمارے لئے کالونیاں تعمیرکی جائیں شمشان گھاٹ کوجانیوالے راستے بنائے جائیں اورصاف پانی مہیاکیاجائے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات