نیب کا ”سیف سٹی پروجیکٹ “ کے تحت نصب کیمروں کے ناکارہ ہونے کی شکایات پرنوٹس
سیکورٹی کے نام پر کیمرے نچلی سطح تک شہریوں کی جاسوسی کرنے کے لیے نیوورلڈ آڈرکے ترمیم شدہ ایجنڈے کا حصہ ہیں. رپورٹ
میاں محمد ندیم جمعہ 16 نومبر 2018 11:17
(جاری ہے)
اس حوالے سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ناکارہ سرویلنس کیمروں کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نے نیب راولپنڈی کے ڈائریکٹر جنرل کو منصوبے کے آغاز ،اس پر آنے والے اخراجات اور کیمروں کے غیر فعال ہونے کی وجوہات پر مبنی تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا.
چیئرمین نیب نے ڈائریکٹر جنرل کو منصوبہ ناکام ہونے کی وجوہات کی تحقیقات کرنے اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کا بھی حکم دیا گیا. قبل ازیں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ 18 سو سی سی ٹی وی میں سے 9 سو ناکارہ ہیں اور جو کام کررہے ہیں وہ اس قابل بھی نہیں کہ لوگوں کے چہرے شناخت کرسکیں یو یہ کہ گاڑیوں کی نمبر پلیٹ کیسے پڑھیں. وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میںسیف سٹی پروجیکٹ نامی منصوبے کا آغاز پاکستان پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں 2008 میں کیا گیا جس کا دائراہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے لاہور سمیت ملک کے بڑے شہروں تک پھیلایا. اگرچہ یہ منصوبہ سیکورٹی کے نکتہ نظر سے شروع کیا گیا مگر دنیا بھر میں شہری آزادیوں کی تنظیمیں ایسے کیمروں کوحکومتوں کی جانب سے عام شہریوںکی آزادیاں سلب کرنے کرنے کے برابر تصور کرتی ہیں جبکہ کچھ تنظیموں کے نزدیک یہ نچلی سطح تک شہریوں کی جاسوسی کرنے کے لیے نیوورلڈ آڈرکے ترمیم شدہ ایجنڈے کا حصہ قراردیتی ہیں. اس منصوبے کے تحت سی سی ٹی وی لگانے کے ساتھ ٹرک پر نصب 3 اسکینرز کو بھی چین سے درآمد کیا گیا تھا جنہیں اسلام ا،باد کے داخلی راستے پر لگایا گیا تھا. اس منصوبے کے تحت پورے شہر میں ایک ہزار 8سو 40 کیمرہ نصب کیے گئے تھے اور منصوبے کا افتتاح 2016 میں کیا گیا تھا اس کے بعد سے ہی بہت سے کیمروں میں خرابی سامنے آئیں اور 6 سو سے زائد کیمرے ٹھیک سے کام نہیں کرتے. اس حوالے سے اطلاعات ہیں کہ زیادہ تر کیمروں کے غیر فعال ہونے کی وجہ ان کی تاروں کو کاٹ دیا جانا تھا جبکہ ٹرنول اور کشمیر ہائی وے سمیت متعدد ہائی ویز اور بارہ کہو میں تعمیراتی کام کے دوران 2 سو 36 کیمرے کی تاریں خراب ہوگئی تھیں. ان میں سے متعدد کیمروں کو کنٹرول روم میں کوئی آپریٹر کنٹرول نہیں کرتا جبکہ بہت سے کیمرے رخ بدلنے کی صلاحیت سے محروم ہیں اور وہ ایک ہی سمت کا منظر دکھاتے ہیں. خیال رہے کہ اس منصوبے کا مقصد وفاقی دارالحکومت میں جرائم ، فرقہ واریت اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی بیخ کنی کرنا تھا، اس حوالے سے اسلام آباد پولیس نے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کو ان کیمروں کی مرمت کے لیے ٹینڈر جاری کرنے کی درخواست بھی ارسال کی تھی.مزید اہم خبریں
-
مارگلہ کی خوبصورت پگڈنڈیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مارگلہ ٹریل پٹرول کا آغاز کر رہے ہیں ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹویٹ
-
وزیراعلی مریم نواز شریف نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
ایف بی آرکا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ناکام
-
خیبر پختونخواہ حکومت کا لاکھوں ٹن گندم کی خریداری کا فیصلہ
-
بھارتی شہری نے پاکستانی لڑکی کو دل کا عطیہ کرکے نئی زندگی دے دی
-
نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیرخزانہ
-
افغان شہریوں کو ڈھائی لاکھ روپے لیکر شناختی کارڈ جاری کرنیوالا نادرا کا افسر گرفتار
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ہالینڈ کی سفیر مسز ہینی ڈی وریس کی ملاقات، ڈچ کمپنیوں کوسرمایہ کاری کی دعوت
-
عمران خان کو ریاستی اداروں کے خلاف بیانات سے اجتناب برتنے کے حکم پر تنقید و سوالات
-
وزیردفاع کی شنگھائی تعاون تنظیم کے سالانہ اجلاس میں شرکت ، فاعی تعاون کے اقدامات سمیت علاقائی سلامتی کے امورکا جائزہ لیا
-
وزیراعلی مریم نواز نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
گھریلو اور کمرشل سولر پینل لگانے والوں پر ٹیکس لگانے کی تجویز سامنے آگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.