Live Updates

برآمدات میں اضافے کے ذریعے بیرونی قرضوں پر انحصار ختم کیا جا سکتا ہے بصورت دیگرآئی ایم ایف سے قرضے لینے کا سلسلہ جاری رکھنا ہو گا

تحریک انصاف کی حکومت برسراقتدار آئی تو ملک کا اقتصادی خسارہ800 ارب روپے تک پہنچ چکا تھا،وزیر خزانہ اسد عمر

اتوار 18 نومبر 2018 16:50

اسلام آباد۔18 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 نومبر2018ء) وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ صرف برآمدات میں اضافے کے ذریعے بیرونی قرضوں پر انحصار ختم کیا جا سکتا ہے، بصورت دیگر ہمیں ملکی امور چلانے کے لیے آئی ایم ایف سے قرضے لینے کا سلسلہ جاری رکھنا ہو گا۔ اتوار کو اپنے ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ جب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت برسراقتدار آئی تو ملکی اقتصادی خسارہ 800 ارب روپے تک پہنچ چکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک بشمول ایران، افغانستان، چین اور سعودی عرب کے ساتھ تجارت میں اضافہ کر سکتے ہیں، سعودی عرب نے گوادر پورٹ کے مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اسی طرح ایران کے ساتھ ہمارے برادرانہ اور ثقافتی تعلقات قائم ہیں، اس وقت ایران کے ساتھ پاکستان کا تجارتی حجم 1.5 ارب ڈالر ہے جس میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات پائے جاتے ہیں، ہم پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے تمام ممالک کا خیر مقدم کریں گے۔ ایک سوال پر وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا ، چین کے صدر اور وزیراعظم نے مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرائی اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے پاکستان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار بھی کیا۔

آئی ایم ایف سے متعلق سوال پر وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم سے بات چیت ہوئی ہے، بات چیت کے عمل میں تمام صوبائی سیکرٹریز اور گورنر سٹیٹ بینک نے حصہ لیا۔ مذاکرات کے دوران تمام تکنیکی امور پر بات چیت ہوئی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پانے کی صورت میں پارلیمنٹ کو آگاہ کرنا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے، معاملات طے ہونے کے بعد تمام شرائط اور قواعد و ضوابط قومی اسمبلی میں پیش کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال 20 لاکھ کے قریب نوجوان مارکیٹ میں آتے ہیں جنھیں روزگار فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت، تعمیرات اور سیاحت کے شعبوں میں بیرونی اور نجی سرمایہ کاری کے ذریعے روزگار کے مواقع بڑھ جائیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات