لاہور،دوران ڈیوٹی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 60پولیس اہلکاروں کے لیے تعریفی اسناد اور کیش انعامات

پیر 3 دسمبر 2018 22:11

لاہور۔3 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2018ء) عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے دوران ڈیوٹی جانوں کا نذرانہ دینے والے اورزخمی ہونے والے افسراور اہلکاروں کو محکمہ پولیس اور قوم سلام پیش کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ محکمہ میں سزا اور جزاء کا عمل متوازی طور پر جاری ہے اور وطن کی محبت کے جذبے سے لبریز افسر و اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا اور پہلی مرتبہ پنجاب پولیس میں انسپکٹر سے لے کر ایس پی رینک تک کے افسران کی ان کی مرضی کے مطابق تعیناتی کا سلسلہ بھی جاری ہے تا کہ فورس کو ذہنی یکسوئی فراہم کی جائے اور وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔

انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، امجد جاوید سلیمی نے سنٹرل پولیس آفس لاہور میں دو مختلف تقریبات کی صدارت کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

ایک تقریب صوبے بھر میں بہترین کارکردگی کا مظاہر کرنے والے 60پولیس افسر و اہلکاروں میںتعریفی اسناد اور کیش ریوارڈ کی تقسیم جبکہ دوسری تقریب رواں ہفتے ڈی ایس پی سے ایس پی کے عہدے پر ترقی پانے والے 40افسران سے ملاقات کے بارے میں تھی۔

اس موقع پر ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز پنجاب، بابر بخت قریشی اور اے آئی جی ڈسپلن، زبیر دریشک بھی موجود تھے۔ ٓئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پروموشن کے لیے فاسٹ ٹریک پالیسی متعارف کروائی جا رہی ہے جس پر 3یا 4ماہ کے اندر عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا اور ا س پالیسی کے تحت اعلیٰ تعلیم یافتہ اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی ترقی کو پبلک سروس کمیشن کے ایک ٹیسٹ کے ساتھ مربوط کر دیا جائے گا اور ٹیسٹ پاس کرنے والوں کو ترقی دی جائے گی جس سے بہترین ٹیلنٹ سامنے آئے گا جس سے فورس کا مورال بھی بلند ہو گا۔

کی تقریب میں صوبے بھر کے 6اضلاع سی پی او سمیت 60افسروں میں 20لاکھ 65روپے کے نقد انعامات کے ساتھ ساتھ تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔ سب سے زیادہ انعامات حاصل کرنے والے افسران کا تعلق ضلع فیصل آباد سے 16جبکہ ڈی جی خان سے 14، سنٹرل پولیس آفس سے 10، مظفر گڑھ سے 9، جھنگ سے 7، ٹوبہ ٹیک سنگھ سے 3اور ملتان سے 1اہلکار شامل ہے۔ جن میں دو خواتین اہلکاروں کو بھی انعامات دئیے گئے۔

بعد ازاں نئے ترقی پانے والے 40ایس پیز کے ساتھ ملاقات کے دوران آئی جی پنجاب نے کہا کہ اب آپ کو ایک افسر کی طرح صحیح معنوں میں اپنے آپ کو عوام کا خدمت گار ثابت کرنا ہو گا تا کہ عوام کو یہ جاننے میں آسانی ہو کہ یہ ترقیاں آپ لوگ Deserveکرتے تھے۔ انہوں نے افسروں پر زور دیا کہ پولیسنگ دنیا کا مشکل ترین کام ہے کیونکہ آپ کا دشمن کسی بھی جگہ موجود ہوتا ہے اور بطور فرسٹ لائن رسپانڈنٹ آ پ کی ذمہ داریاں اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ آپ ہمہ وقت اپنے آپ کو ڈیوٹی پر تصور کریں اور عوام کو صحیح معنوں میں انصاف کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں۔

اس موقع پر آئی جی پنجاب نے بتایا کہ 800انسپکٹرز کی خالی پوسٹوں پر اب تک 342کو ترقی دی جا چکی ہے جبکہ باقیوں کی پروموشن کے لیے بورڈ 4دسمبر کو منعقد کیا جائے گا اور اس طرح جب پروموشن کا سلسلہ جاری رہے گا تو خالی سیٹوں پر تعیناتی کے عمل کو مکمل کیا جا سکے گا۔ آخر میں میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے آئی جی پنجاب نے میڈیا کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس کے لیے آپ ایک واچ ڈاگ کی حیثیت رکھتے ہیں اور میں توقع کرتا ہوں کہ آپ اسی طرح ہماری راہنمائی کا سلسلہ جاری رکھیں گے ایک سوال کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے آئی جی پنجاب نے بتایا کہ گزشتہ دنوںامن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے تقریباًً4افراد کے خلاف بغاوت اور 20افراد کے خلاف 7-ATAکے مقدمات درج کیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں کل 2900افراد کو گرفتار کیا گیا تھااورگرفتار کیے گئے لوگوں کے کیسز کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے اور رہائی پانے والوں سے بھاری شورٹی بونڈز لینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ امجد جاوید سلیمی نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات فروشوں کے خلاف حکمت عملی تو نہیں بتائی جا سکتی لیکن ان معاشرتی ناسوروں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لیے کام شروع کیا جا چکا ہے۔