محترمہ بینظیر بھٹو کی گیارویں برسی جوش وخروش سے منانے کیلئے ہدایات جاری

دختر مشرق قائد انقلاب محترمہ بینظربھٹو کی ملک اور قوم کے لیے لازوال جدوجہد جان کا نذرانہ پیش کرنے کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا‘شوکت جاوید میر

اتوار 9 دسمبر 2018 13:20

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کی شہید قائد سابق وزیراعظم پاکستان محترمہ بینظیر بھٹو کی گیارویں برسی ملک بھر کی طرح ریاست جموں وکشمیر سمیت پوری دنیا میں انتہائی عقیدت واحترام ،نظریاتی جوش وخروش سے منانے کے لیے کے جواں سال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری،پی پی پی آزادکشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر نے جملہ تنظیموں کو ہدایات جاری کردیں۔

برسی کے موقع پر دن کا آغاز گھروں اور مساجد شریف میں قرآن خوانی فاتحہ خوانی اور دعائیہ تقریبات سے ہوگا۔جس کے بعد بڑے بڑے پروقار اجتماعات منعقد کر کے پارٹی کے بانی چیئرمین پاکستان کے پہلے منتخب وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو ،دختر مشرق قائد انقلاب محترمہ بینظربھٹو کی ملک اور قوم کے لیے لازوال جدوجہد جان کا نذرانہ پیش کرنے کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید میر نے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی برسی کے سلسلہ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی ،انتہا پسندی ،لاقانونیت ،عدم برداشت کا کلچر ختم کر کے امن وآتشی ،رواداری وضع داری قائم کرنے کے لیے شہید بھٹوازم،شہید بینظیر مشن پر پوری قوم کا پاکستان کے سبز ہلالی پرچم کے سائے تلے مجتمع ہونا ناگزیر ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 27دسمبر کو گڑھی خدابخش شہداء کے مزار پر ملک گیر نظریاتی اجتماع منعقد ہوگا جس سے جواں سال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ،سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری،سیاسی امور کی چیئر پرسن محترمہ فریال تالپور،پی پی پی آزادکشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر سمیت پاکستان آزادکشمیر کے مرکزی قائدین خطاب کریں گے۔قافلوں کی صورت میں نظریاتی پیروکار گڑھی خدا بخش شہداء کے مزار پر حاضری دے کر ان کے ادھورے مشن کو مکمل کرنے کے لیے تجدید عہد کریں گے کہ جب تک ملک سے استحصال ،بے روزگاری،خواندگی،دولت کی غیر منصفانہ تقسیم،طبقاتی نظام تعلیم ختم کر کے مساوات قائم نہیں ہوتی ہماری جدوجہد میدان عمل میں برسرپیکار رہے گی۔

شوکت جاوید نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور قائدعوام ذوالفقار علی بھٹو شہید نے اپنی چار نسلوں کو پاکستان پر قربان کر کے خوداری کی عالمی تاریخ مرتب کی اس لیے عصر حاضر میں پاکستان کا ریموٹ کنٹرول سیاسی نظام تمام تر کوششوں کے باوجود انحطاط پذیر ہوتاجارہا ہے اور غیر سنجیدہ حکمران سیاستدانوں کی وجہ سے وطن عزیر پاکستان کو نہ صرف اندرونی بیرونی بے شمار چیلنجز کا سامنا کرنا پڑرہا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی اس کے دوستوں میں ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے کمی ہورہی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بدترین بھارتی مظالم آٹھ لاکھ قابض افواج کی ریاستی دہشتگردی،کالے قوانین کا نفاذ،آئے روز نہتے کشمیریوں کی شہادتوں اور خواتین کی آبرو ریزی پر عالمی برادری کی خاموشی اور حکومت پاکستان کا معذرت خواہانہ رویہ ،سیکولر ازم اور جمہوریت کے دعویدار ملک کو شطر بے مہار بنارہا ہے۔اس وقت مقبوضہ کشمیر میں آگ اور خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں جس کشمیر کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان کی شہہ رگ قراردیا تھا آج وہ دنیا کی خوبصورت ترین وادی آتشی اسلحے کے ڈھیر میں آئے روز نئے قبرستانوں کی وادی بن رہی ہے۔

شوکت جاوید نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے جواں سال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لے کر رہیں گے پورا کشمیر ،میں بیٹاہوں کشمیر کا بھٹو کا بینظیر کا نعرہ دے کر اپنے شہید نانا اور شہید ماں کی جاندار ،کامیاب اور متفقہ قومی کشمیر پالیسی پر کار بند رہنے کا قوم کو درس دیا ہے۔ اس لیے 27دسمبر کو قوم سیاسی،نظریاتی رشتوں سے بالاتر ہوکر اپنے آنے والے نسلوں کے تابناک مستقبل کے لیے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے عوام دوست فلسفہ سیاست کو آگے بڑھانے کے لیے اپنا کردار اداکریں۔