Live Updates

قومی اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے دورمیں جنوبی پنجاب صوبہ بنتے بنتے رہ گیا،یوسف رضا گیلانی

وفاقی حکومت پہلے سودنوں میں جو وعدے کئے تھے وہ اب تک پورے نہیں ہوئے،سابق وزیراعظم کا پیپلزمیڈیا سیل میں تقریب سے خطاب

ہفتہ 5 جنوری 2019 19:19

قومی اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے دورمیں جنوبی پنجاب صوبہ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2019ء) سابق وزیراعظم اورپیپلزپارٹی کے سینئررہنمایوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ جنوبی پنجاب کوصوبہ بنانے کے لیے ہم نے قانون سازی کرلی تھی لیکن قومی اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے دورمیں جنوبی پنجاب صوبہ بنتے بنتے رہ گیا،ہم عمران خان کو آفر کرتے ہیں کہ وہ صوبہ جنوبی پنجاب بنائیں ہم پارلیمنٹ میں ان کی حمایت کریں گے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیپلزمیڈیا سیل میں سابق وزیراعظم اورپیپلزپارٹی کے بانی قائد ذوالفقارعلی بھٹو کی سالگرہ تقریب کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ یوسف رضا گیلانی نے پیپلزمیڈیا سیل میں سالگرہ کیک کاٹا اورپیپلزپارٹی کے بانی قائد کوخراج عقیدت پیش کیا۔یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ آصف زرداری اور میں نے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا اعلان کیا تھا،جنوبی پنجاب صوبہ ہم نے نہ صرف بنانے کی بات کی بلکہ ہم نے بنالیا تھالیکن قومی اسمبلی میں ہمارے پاس اکثریت نہیں تھی جسکی وجہ سے صوبہ نہیں بن سکا۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کوپیشکش کی کہ وہ جنوبی پنجاب صوبہ بنائیں پارلیمنٹ میں جنوبی پنجاب صوبہ کے حق میں ووٹ دیں گے اورحکومتی اقدامات کی حمایت کریں گے ہم آپکی حمایت کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت پہلے سودنوں میں جو وعدے کئے تھے وہ اب تک پورے نہیں ہوئے،دلی خواہش ہے کہ اپنا کام کریں اور عوام کو ریلیف دیں انہوں نے کہاکہ دو چیزیں ملک کو استحکام مضبوط کرنے کے لئے ضروری ہیں معیشت مضبوط ہونی چاہیے اور سیاسی استحکام بھی ضروری ہے اگرسیاسی استحکام نہیں ہوگا تومعاشی استحکام نہیں آسکتا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حالیہ انتخابی نتائج پرپیپلزپارٹی کوتحفظات تھے پھر بھی ہم اسمبلیوں میں بیٹھے اورپارلیمنٹ کواہمیت دی میں نہیں سمجھتا کہ آصف علی زرداری وفاقی حکومت کوگرانے کی کوشش کررہے ہیں ماحول کو سازگار بنانے کی زمہ داری وزیر اعظم کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو نیجب تہتر کا آئین دیا تب مشرقی پاکستان جدا ہوچکا تھا،ہمارے دور میں گورنر وفاق کی علامت ہوتا ہے صوبوں میں انکا کردار نہیں ہونا چاہئیے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم نے کبھی ڈیل نہیں کی عدالتوں کا سامنا کیا ہے ہم کسی این آر او کا حصہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو ایک بہت بڑے لیڈر تھے جنہوں نے ملک وقوم کی مشکلات حالات میں رہنمائی کی عام آدمی کے حقوق اورانسانی حقوق کے لئے بہت کام کئے اس موقع پرپیپلز پارٹی اور عوام کو سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دنیا آج بھی مانتی ہے کہ بھٹو صاحب کا عدالتی قتل ہوا،لوگ انصاف کی توقع کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آج کے احتساب اور انتقام میں معمولی فرق ہے پی پی قیادت ذوالفقارعلی بھٹو بے نظیربھٹوسے آصف علی زرداری تک سب عدالتوں کا سامنا کرتے رہے ہیں،میرے اوپر نیب کا کیس آڈٹ پیرا پر بنا تھا ،نیب قانون کے تحت میں نے 5 سال جیل کاٹی ہے۔

ہم عدالتوں سے بھاگنے والے نہیں عدلیہ کا احترام کرتے ہیں مقدمات کا سامنا کریں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں کسی سیاسی مشن پرنہیں ہوں اورمیری پیر پگارا سے ملاقات نہیں ہوئی ہے ،جے آئی ٹی کا جو میٹر ہے وہ جوڈیشری نے قائم کیا ہے ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے شہید بے نظیر بھٹو کو بھی آج تک انصاف نہیں ملا اس لیے کہ ہمارے احتساب کے عمل میں شفافیت نہیں ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات