اپوزیشن کا مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور معاشی امور پرحکومت کو ٹف ٹائم دینے کا اعلان

حکومت کو فری ہنڈ دینے سے ملک خطرے سے دوچار ہوسکتا ہے، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے چیمبر میں حزب اختلاف کے رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ معاشی حکمت عملی ہو یا میڈیا کی آزادی مشترکہ حکمت عملی ہو گی، اس مقصد کے لیے کمیٹی بنا دی ہے جس میں تمام اپویشن کی نمائندگی ہوگی ،ْ اپوزیشن لیڈر

منگل 15 جنوری 2019 17:19

اپوزیشن کا مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور معاشی امور پرحکومت کو ٹف ٹائم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2019ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور معاشی امور پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرکتے ہوئے کہاہے کہ حکومت کو فری ہنڈ دینے سے ملک خطرے سے دوچار ہوسکتا ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی دعوت پر اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان کا اجلاس ان کے چیمبر میں ہوا جس میں آصف زرداری، بلاول بھٹو، نوید قمر نے شرکت کی۔

اجلاس میں جے یو آئی (ف) کی نمائندگی مولانا اسعد الرحمان اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر خان ہوتی نے شرکت کی، اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور رانا تنویر بھی موجود تھے۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران ملک کی معاشی صورتحال پر سخت تحفظاف کا اظہار کیا گیا اور شرکاء نے اتفاق کیا کہ حکومت کو فری ہنڈ دینے سے ملک خطرے سے دوچار ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے معاشی امور پر حکومت کو پارلیمنٹ میں ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے فوجی عدالتوں پر بھی متفقہ پالیسی اختیار کرنے پر اتفاق کیا اور فیصلہ کیا کہ اس معاملے پر حکومت سے باضابطہ رابطے کے بعد پالیسی واضح کی جائے گی۔قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام امور پر بات چیت ہوئی ہے اور طے پایا کہ اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ معاشی حکمت عملی ہو یا میڈیا کی آزادی مشترکہ حکمت عملی ہو گی، اس مقصد کے لیے کمیٹی بنا دی ہے جس میں تمام اپویشن کی نمائندگی ہوگی اور حکومت سے بات بھی یہی کمیٹی کرے گی جب کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پہ بھی یہ کمیٹی بات کرے گی۔شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن کوچور کہا جاتا ہے اور ایسیالفاظ استعال کئے جاتے ہیں کہ دہرائے بھی نہیں جا سکتے، ملک میں معاشی حالات ابتر ہیں، مہنگائی روز بڑھ رہی ہے اور بیرون ملک سے سرمایہ کار آنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

اجلاس کے بعد صحافی نے آصف علی زرداری سے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہوسکتا ہی جس پر انہوں نے کہا اتحاد ہوگیا ہے، بلاول بھٹو زرداری نے بھی کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔اپوزیشن کے اجلاس میں اے این پی کی نمائندگی کرنے والے امیر حیدر ہوتی نے بھی میڈیا سے بات کی اور کہا کہ آج کا دن بہت اہم تھا، اپوزیشن کے چیمبر میں غیر معمولی اجلاس تھا، تمام معاملات پر متحد ہوں گے۔

شہباز شریف نے کہاکہ سرمایہ کاری بیرون ملک سے آنے کیلیے تیار نہیں،ملک میں معاشی حالات ابتر ہیں۔ شہبازشریف نے کہا کہ مہنگائی روز بہ روز بڑھ دہی ہے ۔شہبازشریف نے کہا کہ ادویات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیاگیا ہے۔شہبازشریف نے کہاکہ ملکی مفاد کیلئے ملکر کام کرینگے۔اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہاکہ مہمند ڈیم کے ٹھیکے میں بے ضابطگیاں سامنے آگئیں ۔شہبازشریف نے کہا کہ ہمیں کسی فرد سے سرو کار نہیں۔ شہبازشریف نے کہاکہ مہمند ڈیم کی ری بڈنگ ہونی چاہیے۔شہبازشریف نے کہاکہ اپوزیشن نے تمام مسائل کے حل کیلئے مل کرجدوجہد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔مولانا اسد محمود نے کہاکہ اپوزیشن نے آج وہی فیصلے کیے جو عوام ہم سے توقع کر رہی ہے۔