پی ٹی آئی کی حکومت کوکسی سے نہیں صرف اپنی نا اہلی سے خطرہ ہے ،

جے آئی ٹی کی رپورٹ من و عن سامنے آنی چاہیے ‘ احسن اقبال

پیر 21 جنوری 2019 14:58

پی ٹی آئی کی حکومت کوکسی سے نہیں صرف اپنی نا اہلی سے خطرہ ہے ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ساہیوال کا واقعہ بہت ہی اندوہناک ہے جس نے ہر پاکستان کا دل دہلا دیا ہے ،کسی طرح کا دبائو نہیں ہونا چاہیے اور جے آئی ٹی کی رپورٹ من و عن سامنے لائی جانی چاہیے ،آبادی بڑھنے کے مقابلے میں ہماری ترقی کی رفتار سست روی کا شکار ہے ،ہمیں ہر صورت ترقی کی شرح6سے 8فیصد کرنی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے منعقدہ کتاب میلے میں شرکت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے لاہور ہائیکورٹ بار کے اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے تمام شعبوں میں ترقی علم کی بنیاد پر کی جا رہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جس طرح سے نواز شریف کو نکالا گیا ہے اس سے ملک میں سیاسی بحران پیدا کیا گیا ،اگر ملک کو قانون اور عوام کی رائے کے مطابق نہیں چلائیں گے تو ہم یہ ملک قائد اعظم کا پاکستان نہیں بنے گا ۔

(جاری ہے)

یہاں پر حکومتوں کوتوڑا جاتا ہے ،ہم نے نظام کو چلانے کیلئے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کیا کیونکہ ہم انتشار نہیں چاہتے تھے ،پی ٹی آئی کی حکومت کو کسی سے خطرہ نہیں بلکہ اسے اپنی نا اہلی سے خطرہ ہے ،آج عوام کی نظر میں قومی اداروں کی ساکھ متنازعہ ہوگی،اس حکومت کی ہر برائی قومی اداروں پر ڈالی جاتی ہے ،عوام میں جاتا ہوں تو ہر شخص قومی اداروں کے بارے میں بات کرتا ہے ،چیف جسٹس نے جو بات کی ہے وہ اس بحران کی ہے جو ہمیں درپیش ہے ۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان انتظامی لحاظ سے مفلوج ہو چکا ہے ،کرپشن کو فکس کر سکتے ہیں مگر ملک انتظامی لحاظ سے کمزور ہو تو اس کا ڈھانچہ خطرے میں پڑ جاتا ہے ،ہم شفاف احتساب کی حمایت کرتے ہیں ،ایسا احتساب جس میں صرف اپوزیشن کو نشانہ بنایا جا ئے بلکہ بلا تفریق او ربلا امتیاز احتساب ہو ،موجودہ احتساب کا نظام متنازعہ ہو رہا ہے ،ہم ملک کے تمام اداروں کا احترام چاہتے ہیں،سب ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں اور جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا ،تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر قومی اداروں کے احترام کو بحال کرنا ہوگا ۔

انہوںنے کہا کہ ہم جی ڈی پی کو 6اعشاریہ پر لے گئے تھے لیکن آج کی صورتحال سب کے سامنے ہے ، جس طرح ہمارے ملک کی آبادی بڑھ رہی ہے اس لحاظ سے ہماری ترقی کی شرح 6سے 8فیصد ہونی چاہیے اور ہماری حکومت اسی جانب گامزن تھی ۔ انہوں نے کہا کہ کیابھارت اور بنگلہ دیش کی نسبت یہاں کرپشن زیادہ ہے ،کرپشن کے حوالے سے ہمارے یہاں صورتحال کہیں بہتر ہے ، لیکن بنگلہ دیش اور بھارت میں استحکام ہے اور وہ ملک ترقی کر رہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ہم اس حکومت کو مہلت دینا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق دودھ کی نہریں بہائے ،دیسی مرغیوں او رانڈوں سے باہر آکر ایک کروڑ نوکریاں دے ۔انہوںنے کہا کہ سانحہ ساہیوال پر ہر پاکستانی کا دل دکھی ہے ، اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں ،جی آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے پر حتمی راے قائم کی جا سکتی ہے،ساہیوال واقعہ کا الزام اداروں پر نہیں دینا چاہتا حکومت سے کوئی نہیں پوچھتا۔ ۔ا نہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں جو حالات ہیں اس میں پھر وکلا ء اور بار کی اہمیت میں اضافہ ہوچکا ہے ۔