Live Updates

کالعدم تنظیموں کیخلاف کاروائی کا مدارس ،مساجد سے کوئی تعلق نہیں‘متحدہ علماء بورڈ پنجاب

پاکستان کے 90 فیصد سے زائد مدارس و مساجد قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر کام کر رہے ہیں ،قومی ایکشن پلان کے تحت انتہاء پسندی ،د ہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کیخلاف بھرپور جدوجہد کی جائیگی ‘طاہر محمود اشرفی کی دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعرات 7 مارچ 2019 17:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2019ء) متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کاروائی کا مدارس اور مساجد سے کوئی تعلق نہیں، قومی ایکشن پلان کے تحت انتہاء پسندی ،د ہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف بھرپور جدوجہد کی جائے گی اور قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کروایا جائے گا، تمام مسالک کے علماء و مشائخ مذہبی منافرت کے خاتمے اور پائیدار بنیادوں پر قیام امن کیلئے حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، متحدہ علماء بورڈ کے پلیٹ فارم سے اتحاد بین المسلمین اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کاوشیں بھی کی جائیں گی۔

اس امر کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر متحدہ علماء بورڈ کے کوارڈینیٹرعلامہ ضیاء الحق نقشبندی ، علامہ زبیر احمد ظہیر، پروفیسر ذاکر الرحمن ، علامہ محمد افضل حیدری ، مولانا سرفراز اعوان ، مولانا محمد علی نقشبندی ، عبید الرحمن ایڈووکیٹ ، مفتی مسعود الرحمن، مفتی ابو بکر اعوان، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا اسد اللہ فاروق و دیگر بھی موجود تھے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف عالمی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے انتہاء پسندی، دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے ، متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے تحت 250 سے زائد کتب ، رسائل ، جرائد اور 40 سے زائد خطبات کی سی ڈیز پر پابندی لگانے کی سفارش کی جا چکی ہے ، تمام مکاتب فکر کے علماء اور مدارس کی مشاورت کے بعد متحدہ علماء بورڈ کا ضابطہ اخلاق تیار کیا گیا ہے ، ایک سوال کے جواب میں چیئرمین متحدہ علماء بورڈ پنجاب نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ نہ پاکستان میں کسی کو مداخلت کرنے دی جائے ، نہ ہی پاکستان سے کوئی دوسرے ملک میں مداخلت کرے ، پاکستان کے 90 فیصد سے زائد مدارس و مساجد قانون اور آئین کے دائرہ میں رہتے ہوئے کام کر رہے ہیں، مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن کے حوالے سے زیر بحث معاملات بھی بہت جلد حل کر لیے جائیں گے ، وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی واضح ہدایات ہیں کہ مساجد اور مدارس کیلئے سہولتیں پیدا کی جائیں۔

متحدہ علماء بورڈ پنجاب میں تمام مسالک کی نمائندگی موجود ہے اور حکومت پنجاب کی جانب سے جید شخصیات کو ا س کا ممبر بنایا گیا ہے ، متحدہ علماء بورڈ میں عددی تناسب ماضی کی طرح کیا گیا ہے ، بین المسالک ہم آہنگی کے قیام کیلئے کام کرنے کی جتنی ضرورت آج ہے وہ شاید پہلے کبھی نہ تھی ۔ ایک اور پوچھے گئے سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ لاہور سمیت پنجاب بھر سے نفرت انگیز، شر انگیز حامل لٹریچر کی اشاعت کرنے والوں کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے گی ۔

نبی آخر الزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو مد نظر رکھتے ہوئے نفرت کا حامل لٹریچر تحریر کرنے والوں ، اس کی اشاعت کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت کاروائی یقینی بنائی جائے گی، متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے ممبران صوبہ میں انسانیت کی تعظیم ، محبت ، اخوت کے پیغام کو عام کرنے والوں کو ساتھ لے کر چلیں گے ، پاکستان بھر کے علماء و مشائخ سپہ سالار قوم جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان کوا پنے تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کاروائی کا مدارس و مساجد سے کوئی تعلق نہیں ہے پاکستان کے 90 فیصد سے زائد مدارس و مساجد قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر کام کر رہے ہیں اور مدارس و مساجد کے رجسٹریشن کے معاملات بھی جلد حل کر لیے جائیں گے،وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان کی واضح ہدایات ہیں کہ مساجد و مدارس کیلئے سہولتیں پیدا کی جائیں اور مدارس اور مساجد کیلئے مشکلات کو ختم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے فیصلوں پر عمل کیلئے ضلع ، تحصیل اور ڈویژن کی سطح پر بھی تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ پر مشتمل کمیٹیاں قائم کی جائیں گی۔ علماء و مشائخ سے رابطوں کا نظام مؤثر بنایا جائے گا اور متحدہ علماء بورڈ کے دفتر میں علماء و مشائخ اور مذہبی قائدین کیلئے رابطہ دفتر قائم کیا جا رہا ہے اور حکومت اور علماء و مشائخ کے درمیان رابطے کے فقدان کو ختم کیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستانی جارحیت کے خلاف عالم اسلام کے مقتدر علماء و مشائخ رابطہ میں ہیں اور ہر ہر لمحہ پاکستان کیلئے نہ صرف دعا گو ہیں اگر ضرورت پڑی تو وہ پاکستانی قوم کے شانہ بشانہ ہوں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات