ملک میں تمام مسائل کا حل اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے، لیاقت بلوچ

پیر 18 مارچ 2019 23:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2019ء) جماعت اسلامی پاکستان کے قائم مقام امیر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں منعقدہ عالمی محفل حسن قرآت و نعت کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں تمام مسائل کا حل اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے۔قیام پاکستان کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور تاریخ انسانی کی ناقابل فراموش قربانیاں دیں مگر 70سال سے ملکی اقتدار پر قابض حکمرانوں نے پاکستان کو اسلام کے بابرکت نظام سے دور رکھا جس کی وجہ سے آج ہر شعبہ زندگی مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے۔

معیشت کی زبوں حالی نے عام لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔غربت مہنگائی اور بے روزگاری نے ملک میں مستقل ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔محفل حسن قرات و نعت میں قاری احمد میاں تھانوی سمیت ملک کے نامور قراء اور نعت خواں حضرات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

محفل کی نقابت کے فرائض جامع مسجد منصورہ کے خطیب و تحریک صوت القرآن کے چیئر مین قاری وقار احمد چترالی نے انجام دیئے۔

اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی حافظ ساجد انور اور شیخ القرآن مولانا عبدالمالک بھی موجود تھے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ نیوزی لینڈ سانحہ کی وجہ سے پاکستان سمیت پورے عالم اسلام کے دل زخمی اور غمزدہ ہیںمگر پی ایس ایل کے فائنل میں جس طرح ناچ گانے اور بے ہودہ اودھم کا اہتمام کیا گیا وہ قابل شرم ہے۔حکومت اور پی سی بی کو چاہیے تھا کہ ایک دعائیہ تقریب کے بعدمیچ کروا دیتے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف غم اور صدمے کی کیفیت کی وجہ سے ملک کا پرچم سرنگوں ہے اور دوسری طرف ناچ گانا ہورہا ہے جو بے حسی کی شرمناک مثال ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت سے ایوان اقتدار کے مکین تو بدلے ہیں مگر ملک کی حالت مزید خراب ہوگئی ہے۔پاپولر لیڈر شپ کو لاکر مسائل حل کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔فوجی آمریت ،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے نصف صدی سے زیادہ عرصہ تک حکمرانی کی مگر عوام کو بنیادی ضروریات زندگی دینے میں ناکام رہے ہیں۔

موجودہ حکمران اپنے پہلے سات ماہ میں ہی ناکام ہوگئے ہیں۔ہر آنے والا دن یہ ثابت کررہا ہے کہ ان کی تیاری میں صرف خالی دعوئے اور سبز باغ تھے۔ان کے پاس کوئی وژن اور پروگرام تھا نہ کوئی ٹیم تھی۔محض بلند و بانگ دعوئوں سے اقتدار میں آنے والوں نے ملک و قوم کو مزید مسائل سے دوچار کردیا ہے۔