میرواعظ عمرفاروق سکیورٹی خطرات کے باعث دلی میں این آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہوئے

میرواعظ کا انسانی حقوق کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کی تازہ رپورٹ کا خیر مقدم

منگل 19 مارچ 2019 12:32

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2019ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق سکیورٹی خطرات کی وجہ سے دلی میںبھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق میرواعظ عمرفاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںکہا کہ میرواعظ عمر فاروق نے این آئی اے کی طرف سے 15 مارچ کو سمن وصول کئے تھے جس کے تحت انہیں 18 مارچ کو دلی طلب کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرواعظ نے اپنے وکیل کے ذریعے سمن کا جواب بھیجا ہے۔ترجمان نے کہاکہ میرواعظ نے اپنے جواب میں اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں تاہم انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ این آئی اے اس سلسلے میں اپنا کام دلی کے بجائے سرینگر میں انجام دے کیونکہ دلی میں رہتے ہوئے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے جس کا ذکر ان کے وکیل نے 10 مارچ کو بھیجے گئے پہلے سمن کے جواب میںکیا تھا۔

(جاری ہے)

وکیل نے اپنے جواب میں کہا کہ وہ خطرات اور خدشات بدستور قائم ہیں۔ انہوںنے اپنے جواب میں کہاکہ اس سے قبل بھی این آئی اے نے سرینگر میں کئی افراد سے پوچھ گچھ کی ہے اور یہی طریقہ کار میرے موکل کے ساتھ بھی اپنایا جاسکتا ہے۔دریں اثناء میرواعظ عمرفاروق نے انسانی حقوق کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کی تازہ رپورٹ کا خیر مقدم کیا ہے ۔ میرواعظ نے اپنے ٹویٹر پرلکھا کہ انسانی حقو ق کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا تذکرہ اور کالے قانون آرمڈ فورسزسپیشل پاورز ایکٹ کی منسوخی پر زورکشمیری عوام اور قیادت کے موقف کا اعتراف ہے۔

انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر کا حل کشمیر میں انسانی حقوق کے تحفظ اور خطے میں قیام امن کا ضامن ہے۔