آئی ایم ایف کی آڑ میں امریکہ پاکستان کے ساتھ کیا کھیل کھیل رہا ہے

پاکستان اور چین کے مختلف معاہدوں سے امریکہ کی تشویش کی کیا وجہ ہے،سینئر صحافی کا تجزیہ

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 16 اپریل 2019 06:15

آئی ایم ایف کی آڑ میں امریکہ پاکستان کے ساتھ کیا کھیل کھیل رہا ہے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اپریل2019ء)  نہ نگلا جا سکتا ہے اور نہ اگلا جا سکتا ہے،کے مصداق آئی ایم ایف کے پاس اسد عمر صاحب جاتے ہیں تب بھی پھنستے ہیں اور اگر نہیں جاتے تب تو معیشت کا بیڑہ ہی غرق ہو جائے گا۔ تبدیلی حکومت نے حکمرانی کا تاج پہننے سے قبل بڑے بڑے دعوے کیے تھے جن میں آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا بھی کہا گیا تھامگر گراﺅنڈ میں بیٹھ کر بلے باز پر تنقید کرنااور بات اور پچ پر آ کر بیٹ سنبھال کر کھیلنا اور بات ہوتی ہے۔

اب پی ٹی آئی حکومت کومعیشت سنبھالنے کے لیے آئی ایم ایف کے پاس تو جانا پڑ رہا ہے مگر اس قرضہ کے پیچھے جو آئی ایم ایف کی شرائط ہیں وہ حکومت کو قابل قبول نہیں۔آئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ اسد عمر تین چار بار مذاکرات کر چکے ہیں تاہم ابھی بھی دس فیصد معاملات طے ہونا باقی ہیں اور یہی دس فیصد شرائط ہی تو آئی ایم ایف کا مقصد ہے۔

(جاری ہے)

ٹیکس لگانا،ترقیاتی پراجیکٹس کو کٹ گانا تو چھوٹی باتیں ہیں آئی ایم ایف اصل میں کیا چاہتا ہے اس راز سے پردہ سینئر صحافی نجم سیٹھی نے اٹھایا ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی کاکہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پیچھے دراصل امریکہ ہے وہ ایک طرف تو افغانستان سے نکلنا چاہ رہاہے اور دوسری طرف چین اور پاکستان کے تعلقات سے بھی خوش نہیں ہے۔اب آئی ایم ایف کا کندھا استعمال کرتے ہوئے امریکہ چاہتا ہے کہ سی پیک کے معاہدوں کوسامنے رکھا جائے اور ہمیں بتایا جائے کہ ان کے ساتھ پاکستان کی کیا ڈیل ہوئی ہے اور چین کا قرضہ پاکستان نے کب اور کیسے واپس کرنا ہے۔

اس کے علاوہ یہ بھی بتایا جائے کہ چین کی مدد سے پاکستان جو دو نیوکلیئرپلانٹ لگا رہا ہے اس کی کیا شرائط ہیں اور کیا عہدوپیمان ہیں۔یہی نہیں بلکہ نیوکلیئر ٹیکنالوجی اور تھنڈر تیاروں کی مینوفیکچرنگ کے حوالےے سے بھی چین اور پاکستان کے معاملات آئی ایم ایف مانگنا چاہ رہا ہے۔اب اگر پاکستان کی حکومت آئی ایم کی شرائط مان کر یہ معاہدے ان کے سامنے کھول کر رکھ دیتی ہے تب بھی ان کے لیے مسئلہ اور اگر ایسا نہیں کرتی اور قرضہ نہیں لیتی تب تو معاملات اور بھی بگڑ جائیں گے۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اب یہ اسد عمر پرمنحصر ہے کہ وہ ملکی سالمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ایم ایف سے کیسے ڈیل کرتے ہیں۔