وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں نے کئی سوالات کھڑے کر دئے
ملک بھر میں سیاسی ہیجان پیدا ہونے کا خدشہ ، اپوزیشن نے بھی معاملہ کیش کروانے کا فیصلہ کر لیا
سمیرا فقیرحسین جمعہ 19 اپریل 2019 10:57
(جاری ہے)
وفاقی کابینہ میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کے اندر ہونے والے اختلافات اور آپسی چپقلش پر بھی کئی سوالات اُٹھ رہے ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وفاقی کابینہ میں کی جانے والی یہ اکھاڑ پچھاڑ کہیں پارٹی کے اندر جاری کھینچا تانی کا نتیجہ تو نہیں۔ کیونکہ بظاہر ایس الگتا ہے کہ یہ فیصلہ صرف اور صرف کارکردگی کی بنیاد پر نہیں کیا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف جس نے ملک کے معاشی حالات ٹھیک کرنے کی ٹھانی تھی ، اتنے کم عرصہ میں اسد عمر کو تبدیل کیے جانے کا یہ فیصلہ اگر ان حالات میں معاشی محاذ پر حکومتی پسپائی اور اپنی ناکامی کا اعتراف نہیں ہے تو پھر اسے کیا کہا جائے؟ کیا وزیراعظم وزرا کی کارکردگی سے غیر مطمئن رہے؟ کیونکہ پاکستان تحریک انصاف نے غالباً کارکردگی کی بنیاد پر ہی تو وزار کو قلمدان سونپے تھے ایسے میں کارکردگی نہ ہونے کو بنیاد بنا کر استعفے لیا جانا ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ اسد عمر کی تبدیلی سے متعلق تو خبریں کئی روز سے گردش کر رہی تھیں ، جس پر تین روز قبل وزیر توانائی عمر ایوب، اسد عمر کی تبدیلی سے متعلق تردید کرتے نظر آئے۔ سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی تبدیلیوں کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کو ذمہ دارانہ رپورٹنگ کا مشورہ دیا تھا۔ لیکن ٹھیک تین روز کے بعد ہی ان خبروں کا سچ ثابت ہو جانا کیا اس بات کا ثبوت ہے کہ موجودہ حکومت اپنے وزرا کو آپس میں باندھ کر رکھنے اور انہیں کارکردگی دکھانے کی ترغیب دینے میں ناکام ہو گئی ہے؟ وزیراعظم عمران خان تو خود اسد عمر کی تعریف کرتے تھے لیکن اچانک انہیں سے استعفیٰ لے کر ڈاکٹر حفیظ شیخ کو بطور مشیر خزانہ ان کرنا حیران کُن تھا۔ فواد چودھری سے بھی وزارت اطلاعات کا قلمدان لے کر انہیں وزارت کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا قلمدان دے دیا گیا۔ اعجاز احمد شاہ کابینہ میں بطور وزیر داخلہ ٹیم میں شامل ہوگئے۔ شہریار آفریدی کی وزیر مملکت برائے داخلہ کے عہدے سے چھُٹی ہو گئی لیکن انہیں وزیر مملکت سیفران بنا دیا گیا۔چودھری نثار جیسے منجھے ہوئے سیاستدان کو شکست دینے والے غلام سرور خان سے وزارت پٹرولیم کا قلمدان لے کر انہیں ہوا بازی کا وزیر مقرر کر دیا۔ محمد میاں سومرو کے پاس وزیر نجکاری کا عہدہ ہو گا۔ حکومت کی جانب سے اچانک کیے جانے والے ان فیصلوں نے ملک میں سیاسی ہیجان پیدا ہونے کا خدشہ بڑھا دیا ہے جبکہ دوسری جانب حکومت کے ان فیصلوں پر عوام کا اعتماد حاصل کرنے اور اسے اپنے مفاد میں استعمال کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتیں بھی متحرک ہو گئی ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ حکومت میں کی گئی ان تبدیلیوں کو بنیاد بنا کر عوام کے حکومت پر عدم اعتماد کو مزید فروغ دیا جائے اور کسی طرح حکومت کا اعتماد حاصل کر لیا جائے۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.