وزارت داخلہ پاکستان کے دفاع اور سلامتی کی محافظ ہے اور فیصلوں کے پیچھے قومی مفاد مقدم ہوتا ہے‘ سیکیورٹی خطرات کا تعین متعلقہ ادارے کرتے ہیں‘ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان

ای سی ایل کے حوالے سے کمیٹی کام کر رہی ہے اور تمام فیصلے میرٹ پر ہوں گے‘ وزیردفاع پرویز خٹک

پیر 22 اپریل 2019 18:19

وزارت داخلہ پاکستان کے دفاع اور سلامتی کی محافظ ہے اور فیصلوں کے پیچھے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2019ء) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ پاکستان کے دفاع اور سلامتی کی محافظ ہے اور فیصلوں کے پیچھے قومی مفاد مقدم ہوتا ہے‘ سیکیورٹی خطرات کا تعین متعلقہ ادارے کرتے ہیں جبکہ وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ای سی ایل کے حوالے سے کمیٹی کام کر رہی ہے اور تمام فیصلے میرٹ پر ہوں گے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران شمالی وزیر ستان سے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہا کہ صرف ایف آئی آر کی بنیاد پر لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جارہے ہیں‘ سپریم کورٹ نے بھی اپنے فیصلوں میں کہا ہے کہ صرف ایف آئی آر کی بنیاد پر لوگوں کے نام ای سی ایل میں نہیں ڈالے جاسکتے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نکالنے کا عمل آسان نہیں ہے۔

ای سی ایل میں نام ڈالنے یا نکالنے کے لئے کابینہ سے منظوری لینی پڑتی ہے۔ اگر معزز رکن سمجھتے ہیں کہ بعض لوگوں کے نام نکلنے چاہئیں تو اس کے لئے تمام طریقہ کار کی پیروی کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی کسی سے دوستی یا دشمنی نہیں ہوتی۔ وزارت داخلہ پاکستان کے دفاع اور سلامتی کو مدنظر رکھ کر فیصلے کرتی ہے۔ اگر کسی کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے تو اس کے پیچھے وجوہات ہوں گی۔

کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جارہا۔ نفیسہ شاہ نے ضمنی سوال پر کہا کہ ہوائی اڈوں پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت کئی افراد کو نوٹس دیئے بغیر روکا گیا ہے۔ علی محمد خان نے کہا کہ سیکیورٹی تھریٹ کا تعین متعلقہ ادارے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات غلطی کا احتمال بھی ہوتا ہے اور اسے ٹھیک بھی کیا جاتا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کے کیس میں بھی ایسا ہوا ہے۔ ان کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا۔ وزیر دفاع پرویز خٹک نے ایوان کو بتایا کہ اس معاملے پر کابینہ میں بھی بحث ہوئی ہے اور ان کی قیادت میں ایک کمیٹی بھی بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذمہ داری سے بتا رہے ہیں کہ کئی ناموں کو ای سی ایل سے نکالا گیا ہے‘ باقی بھی نکالے جائیں گے۔