عافیہ صدیقی اپنی رہائی کے لیے اپیل دائر کرنے پر آمادہ ہوگئی ہیں. وزیرخارجہ
ڈاکٹر صدیقی کو پاکستان واپس لانے کا معاملہ امریکی حکام کے ساتھ اٹھایا ہے. شاہ محمود قریشی
میاں محمد ندیم بدھ 8 مئی 2019 14:47
(جاری ہے)
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ امریکی عدالتی نظام کے مطابق اپیل دائر کرنے کا فیصلہ صرف عافیہ صدیقی ہی کرسکتی ہیں. ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ ہوسٹن میں قونصل جنرل عافیہ صدیقی سے ملاقات کرتا ہے تاکہ ان کی صحت معلوم کی جاسکے اور ان کا پیغام اہل خانہ کو پہنچایا جاسکے‘اس دوران وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ ہماری حکومت سمیت ہر حکومت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا کیس امریکا کے ساتھ ہر سطح پر اٹھایا ہے.
انہوں نے کہا کہ میرے بچے اور بہنوئی امریکا میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس پر کام کر رہے ہیں‘وزیر خارجہ کی جانب سے دیے گئے تحریری جواب پر سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ہماری کمیٹی امریکا میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کرنے گئی تھی، اس کیس کے حوالے سے کچھ نہیں ہورہا. انہوں نے سینیٹ میں درخواست کی کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا کیس متعلقہ کمیٹی کو بھجوایا جائے‘بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق کیس متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوادیا ہے. علاوہ ازیں وزیر خارجہ کی جانب سے جمع کروائے گئے تحریری جواب میں یہ بھی بتایا گیا کہ سعودی عرب کی العصا جیل میں 88 پاکستانی قید ہیں، جن میں سے 46 کو سزا ہوگی جبکہ 42 کے مقدمات زیر سماعت ہیں. انہوں نے بتایا کہ جیل میں 9 پاکستانی اپنی سزا پوری کرچکے ہیں مگر جرمانے کی عدم ادائیگی کے باعث رہائی کا انتظار کر رہے ہیں. پاکستانی شہری عافیہ صدیقی کی کہانی دہشت گردی کے خلاف جنگ سے جڑی کہانیوں میں سب سے اہم ہے، جو مارچ 2003 میں اس وقت شروع ہوئی جب القاعدہ کے نمبر تین اور نائن الیون حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کو کراچی سے گرفتار کیا گیا. خالد شیخ محمد کی گرفتاری کے بعد مبینہ طور پر 2003 میں ہی عافیہ صدیقی اپنے تین بچوں کے ہمراہ کراچی سے لاپتہ ہوگئیں. لاپتہ ہونے کے 5 سال بعد عافیہ صدیقی کو امریکا کی جانب سے 2008 میں افغان صوبے غزنی سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا‘امریکی عدالتی دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عافیہ صدیقی کے پاس سے 2 کلو سوڈیم سائینائیڈ، کیمیائی ہتھیاروں کی دستاویزات اور دیگر چیزیں برآمد ہوئی تھیں، جن سے عندیہ ملتا تھا کہ وہ امریکی فوجیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہی ہیں. دستاویزات کے مطابق جب عافیہ صدیقی سے امریکی فوجی اور ایف بی آئی عہدیداران نے سوالات کیے تو انہوں نے مبینہ طور پر ایک رائفل اٹھا کر ان پر فائرنگ کر دی، جوابی فائرنگ میں وہ زخمی ہوگئیں، جس کے بعد انہیں امریکا منتقل کر دیا گیا جہاں 2010 میں انہیں اقدام قتل کا مجرم قرار دے کر 86 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی.مزید اہم خبریں
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
-
پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی
-
کراچی: سابق شوہر نے بیوی کوچھریوں کے وار کرکے قتل کردیا
-
آئین میں کہاں لکھا ہے کابینہ قانون سے بالاترہے۔ چیف جسٹس
-
ریاستہائے متحدہ امریکہ اورپاکستان کے درمیان ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (ٹی آئی ایف ای) کا بین المذاکرہ اجلاس
-
مارگلہ کی خوبصورت پگڈنڈیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مارگلہ ٹریل پٹرول کا آغاز کر رہے ہیں ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹویٹ
-
وزیراعلی مریم نواز شریف نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
ایف بی آرکا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ناکام
-
خیبر پختونخواہ حکومت کا لاکھوں ٹن گندم کی خریداری کا فیصلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.