ایپکا بلوچستان کے ممبران کاتمام سرکاری دفاتر میںصوبائی چارٹر آف ڈیمانڈ کے حق میں قلم چھوڑ احتجاج

بدھ 22 مئی 2019 21:51

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2019ء) آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن بلوچستان کے صوبائی ترجمان غلام سرور مینگل کے جاری کردہ بیان کے مطابق ایپکا کے صوبائی قائد داد محمد بلوچ کی کال پر ایپکا بلوچستان کے ممبران نے تمام سرکاری دفاتر میںصوبائی چارٹر آف ڈیمانڈ کے حق میں قلم چھوڑ احتجاج کیا ۔ جس کے باعث سرکاری دفاتر میں سرکاری مشینر ی مکمل طور پرجام ہوکر رہ گئی اور دفاتر میں ہُو کا عالم رہا۔

داد محمد بلوچ کے ہدایت کے مطابق بلوچستان بھر کے ضلعی صدور جن میںضلع مستونگ، قلات، خضدار، لسبیلہ، کیچ ، آواران ، واشک، خاران ، چاغی، نوشکی ، پشین ، زیارت ، قلعہ عبداللہ ، لورالائی ، ژوب ، شیرانی، سبی، بولان ، نصیرآباد، جعفر آباد، جھل مگسی ، ڈیرہ بگٹی ، کوہلو ،بارکھان،صحبت پور، ہرنائی،شہید سکندرآباد اور ضلع کوئٹہ میں ایپکا ضلع کوئٹہ کے صدر رحمت اللہ زہری کی سربراہی میں کمیٹیوں نے مختلف دفاتر کا جائزہ لیا اور قلم چھوڑ احتجاج کو یقینی بنایا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایپکا کے صوبائی صدر داد محمد بلوچ ،صوبائی جنرل سیکریٹری حاجی عبداللہ خان صافی اور ضلعی صدر رحمت اللہ زہری نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق برقرار رکھیں اور تنظیم کو مزید منظم کرنے کے لئے اپنی صلاحتیں بروئے کار لائیں۔ایپکا کی قیادت اور ممبران نے کٹھن اور مشکل حالات کے باوجود اپنے ملازمین کے حقو ق کے لئے جدوجہد جاری رکھی ہے۔

جیل و صعوبتیں ، پولیس گردی، ناجائز مقدمات ، لاٹھی چارج، شیلنگ اور ملازمتوں سے برخاستگی جیسے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوئے۔ ہر دور میں ظالم حکمرانوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہوئے۔ اُنہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کے غلط پالیسیوں نے ملک کو معاشی بحران سے دوچار کردیا ہے۔ موجودہ معاشی بحران کے باعث آنے والے شدید مہنگائی نے چھوٹے طبقے کے غریب ملازمین اور عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

ان حالات میں ملازم طبقے کا اپنے سفید پوشی کا بھرم قائم رکھنا مشکل ہوچکا ہے۔ ملازم اور غریب طبقہ دن بدن نان شبینہ کا محتاج ہوتا جارہا ہے ۔ بدقسمتی سے نیا پاکستان مہنگا پاکستان بن چکا ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ ٹیکنکل سٹاف کی اپ گریڈیشن، کوئٹہ کے ملازمین کے ہاوسنگ سکیم اور دیگر مطالبات کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی۔ ایپکا چین سے نہیں بیٹھے گی۔

ایپکا نے جمہوری انداز میں جدوجہد کا آغاز کیا ہے اور اپنے حقوق کے لئے قربانی دینے کو تیار ہے۔ ہمارے تمام تر مطالبات جائز ہیں اوراگر ہمارے مطالبات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا تو ایپکا بلوچستان صوبائی بجٹ اجلاس والے دن صوبائی اسمبلی کے سامنے بلوچستان بھر کے کارکنان کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کی کال دے کر بھر پور احتجاج کریگی اور اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے مسائل حل کروائے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ ایپکا پرُ امن جد وجہد ، جمہوری طرز عمل اپناتے ہوئے آئین پاکستان کے دائرے میں رہ کر مذاکرات کے ذریعے اپنے مسائل حل کرنے کی کوشش کررہی ہے اگر حکمرانوں کا یہی رویہ رہا تو عید کے بعد احتجاج میں مزید سختی لائینگے۔ آخر میں ایپکا بلوچستان کے صدر داد محمد بلوچ، جنرل سیکریٹری حاجی عبداللہ خان صافی اور دیگر صوبائی عہدیداروںو ایپکا ضلع کوئٹہ کے صدر نے ایپکا کے تمام ممبران اور عہدیدارن کا کامیاب قلم چھوڑاحتجاج پر شکریہ ادا کیا۔