حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا کام شروع، بلاول بھٹو نے بی این پی مینگل کو اپوزیشن میں شمولیت کی پیشکش کر دی

کمیٹی بی این پی مینگل سے حکومتی اتحاد چھوڑ کر اپوزیشن میں شمولیت کے لیے مذاکرات کرے گی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 13 جون 2019 19:08

حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا کام شروع، بلاول بھٹو نے بی این پی مینگل کو اپوزیشن ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 جون 2019ء) : پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومتی اتحادی بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کی اپوزیشن میں شمولیت کی پیشکش پر مذاکرات کے لیے چار رکنی کمیٹی بنا دی۔ بی این پی مینگل سے مذاکرات کے لیے قائم کی جانے والی کمیٹی میں خورشید شاہ، نیئر بخاری، راجا پرویز اشرف اور فرحت اللہ بابر شامل ہیں۔

بلاول بھٹو کے پولیٹیکل سیکرٹری جمیل سومرو نے کمیٹی کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔ کمیٹی بی این پی مینگل سے حکومتی اتحاد چھوڑ کر اپوزیشن میں شمولیت کے لیے مذاکرات کرے گی۔ ذرائع کے مطابق اختر مینگل نے بلاول بھٹو کو مذاکراتی کمیٹی کے قیام کے لیے پیغام بھجوایا تھا اور مطالبات کی حمایت کے بدلے اپوزیشن میں شمولیت کی پیشکش کی تھی۔

(جاری ہے)

اختر مینگل نے پیغام بھیجا تھا کہ اپوزیشن ہمارے مطالبات پر ہمارے ساتھ تحریری معاہدہ کرے، مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں بی این پی مینگل اپوزیشن اتحاد کا حصہ بن جائے گی۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد ہی حکومتی اتحادی جماعت بی این پی مینگل کی جانب سے حکومت کو کافی ٹف ٹائم دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے رابطہ مہم اور حکومت مخالف تحریک کے لیے قائم کمیٹی کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔

کمیٹی میں یوسف رضا گیلانی، نئیر بخاری ، فرحت اللہ بابر، راجہ پرویز اشرف اور قائم علی شاہ ہوں گے۔ جبکہ تاج حیدر، نجم الدین خان اورصابر بلوچ بھی اسی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ پارٹی اعلامیہ کے مطابق چاروں صوبائی صدور اور جنرل سیکرٹریز بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ گلگت بلتستان اور پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر اور جنرل سیکرٹری بھی اس کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ رابطہ کمیٹی پارٹی سی ای سی نے 10 جون کو قائم کی تھی۔ پارٹی اعلامیہ کے مطابق کمیٹی کے قیام کا باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔