Live Updates

�) لیگ ،پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کابجٹ کی منظوری کے موقع پر د یگر اپوزیشن جماعتوں سے ملکر مشترکہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق

دونوں جماعتوں نے جمہوریت کی بالا دستی کیلئے قربانیاں دی ہیں،معاشی بحران ناقابل برداشت صورت حال اختیار کرچکا ‘مریم نواز ووٹ چور اورکٹھ پتلی حکومت عوام کی ترجمانی نہیں کرسکتی ،جیلیں دیکھنے والی جماعتوں کو سلیکٹڈ حکومت سے کوئی خوف نہیں ‘ بلاول بھٹو ملاقات میں مجموعی صورتحال ، مجوزہ اے پی سی ، نیب کی گرفتاریوں ، ججز کیخلاف ریفرنس پر تبادلہ خیال ،مستقبل میں بھی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا نئے پاکستان کے نام پر ہونے والا فراڈ قوم کو مزید برداشت نہیں ،قوم اپوزیشن کی طرف دیکھ رہی ہے جسے مایوس نہیں کریں گے مقبول سیاسی رہنماوں کو بہانوں سے راستے سے ہٹایا گیا، مقبول عوامی سیاسی قیادت جب بھی چھینی گئی ملک وقوم کو نقصان پہنچا اور حادثہ ہو‘ گفتگو حکمران آئین، پارلیمان، عوام، اپوزیشن، عدلیہ، میڈیا سمیت ہر اختلافی آواز پر حملہ آور ہیں‘میثاق جمہوریت کی روح کے مطابق آگے بڑھنے کا فیصلہ

اتوار 16 جون 2019 16:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے حکومت کی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے موقع پر د یگر اپوزیشن جماعتوں سے مل کر مشترکہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق کیا ہے ، مریم نواز ، بلاول بھٹو اور دونوں جماعتوں کے رفقاء کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال ، اپوزیشن کی مجوزہ اے پی سی ، نیب کی جانب سے اپوزیشن کی گرفتاریوں ، ججز کے خلاف ریفرنس پر تبادلہ خیال اور میثاق جمہوریت کی روح کے مطابق آگے بڑھنے اورمستقبل میں بھی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔

مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز کی دعوت پر بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد کی جاتی امراء رائے ونڈ آمد ہوئی جہاں پر مریم نواز نے پارٹی کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ ان کا استقبال کیا ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے وفد میں قمر زمان کائرہ،مصطفی نوازکھوکھر، چوہدری منظور اور حسن مرتضی شامل تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب پرویز رشید ، سردار ایاز صادق ،رانا ثنااللہ خان، کیپٹن (ر) محمد صفدر ،مریم اورنگزیب اور محمد زبیر نے مریم نواز کی معاونت کی ۔

ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے رہنمائوں کے درمیان ہونے والی ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی ۔ اس موقع پر حکومت کی پالیسیوں اور حالیہ بجٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اپوزیشن جماعتیں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گی اور ان کی آواز بنیں گی ۔ ملاقات میں اپوزیشن کی مجوزہ اے پی سی اور اپوزیشن سے رابطوں کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور طے پایا کہ بجٹ کی منظوری کے موقع پر اپوزیشن مشترکہ حکمت عملی اپنائے گی ۔

ملاقات کے دوران نیب کی جانب سے اپوزیشن کی قیادت اور رہنمائوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔ اس موقع پر دونوں رہنمائوں کا کہنا تھاکہ وفاق پاکستان کی وحدت، اکائیوں کے اتحادویکجہتی اور اعتماد کی ضمانت صرف آئین ہے ،قوم کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو باہمی اعتماد اور اتحاد کا باعث ہو ،آئین کی سربلندی اور جمہوریت ہی ملک کو آگے لیجاسکتی ہے۔

دونوں جماعتوں نے میثاق جمہوریت کی روح کے مطابق آگے بڑھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ حکمران آئین، پارلیمان، عوام، اپوزیشن، عدلیہ، میڈیا سمیت ہر اختلافی آواز پر حملہ آور ہیں،نئے پاکستان کے نام پر ہونے والا فراڈ قوم کو مزید برداشت نہیں اورقوم اپوزیشن کی طرف دیکھ رہی ہے جسے مایوس نہیں کریں گے ۔آئی ایم ایف بجٹ عوام اور ملک دشمن ہے جسے منظور نہیں ہونے دیں گے اور اس کے اپوزیشن جماعتیں مل کر حکمت عملی بنائیں گی۔

رہنمائوں نے کہاکہ موجودہ حکومتی مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے ۔مقبول سیاسی جماعتیں ہی قوم کو نیا اعتماد، مسائل سے نکلنے کا لائحہ عمل اور متحد کرسکتی ہیں ۔ اپوزیشن قائدین پر الزامات عوام کو سیاسی قیادت سے محروم کرنے کی سازش کا حصہ ہیں ،مقبول سیاسی رہنماوں کو بہانوں سے راستے سے ہٹایا گیا، کٹھ پتلی کو بٹھایا گیا،سیاسی جماعتیں ملک و قوم کے مفاد کے خلاف اقدام نہیں اٹھا سکتیں اسی لیے کٹھ پتلیوں کو لایا گیا،ملک سے مقبول عوامی سیاسی قیادت جب بھی چھینی گئی ملک وقوم کو نقصان پہنچا اور حادثہ ہوا۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز کا کہنا تھاکہ دونوں جماعتوں نے جمہوریت کی بالا دستی کیلئے قربانیاں دی ہیں۔ملک میں معاشی بحران ناقابل برداشت صورت حال اختیار کرچکا ہے ۔ نالائق او رجھوٹوں کی حکومت نے آزاد عدلیہ کے اوپر بھی حملہ کر دیا ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ووٹ چور اورکٹھ پتلی حکومت عوام کی ترجمانی نہیں کرسکتی ۔جیلیں دیکھنے والی جماعتوں کو سلیکٹڈ حکومت خوفزدہ نہیں کر سکتی ۔اپوزیشن جماعتیں اپنے طور پر بھی رابطہ عوام مہم شروع کر چکی ہیںتاہم اے پی سی میں جو فیصلے کئے جائیں گے ان پر عمل کیا جائے گا ۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات