Live Updates

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کے کورگروپ کا اجلاس

وزیراعظم نے پارٹی رہنماؤں کوآپسی اختلافات پربیان بازی سے روک دیا، اجلاس میں سیاسی صورتحال، بجٹ اور تعلیم وصحت کے مسائل پرتبادلہ خیال، وزیراعظم نے پارٹی بیانیے پر سینئررہنماؤں سے رائے بھی لی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 21 جون 2019 20:53

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کے کورگروپ کا اجلاس
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جون 2019ء) وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو آپسی اختلافات پربیان بازی سے روک دیا، وزیراعظم نے نئے پارٹی بیانیے پر سینئر رہنماؤں سے رائے بھی لی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کے کورگروپ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چودھری ، مراد سعید، عثمان بزدار، اسد قیصر، نعیم الحق، شیریں مزاری، پرویز خٹک سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال، بجٹ ، تعلیم وصحت کے مسائل سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں دی جانے والی بجٹ تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں پارٹی بیانئے سے متعلق رائے لی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو آپسی اختلاف پر بیان بازی سے روک دیا۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے قوم کے نام اہم پیغام جاری کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے 10سال میں پاکستان کا قرضہ 6ہزار ارب سے 30ہزار ارب تک پہنچ گیا ہے۔اس سے ہمیں نقصان ہوا کہ جتنا بھی ہم نے پچھلے سال ٹیکس اکٹھا کیا تھا ، ان میں آدھا ٹیکس ان قرضوں کی قسطوں پر سود ادا کرنے میں چلا گیا۔ ہم ان قرضوں کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں۔اب مزید قرضے ہم پچھلے قرضو ں کی قسطیں اتارنے کیلئے لے رہے ہیں ۔ یہ قرضے کرپشن کی وجہ سے چڑھے۔

اس کی فکر نہ کریں،کرپشن والوں کو ہم نہیں چھوڑیں گے۔ مسئلہ ٹیکس کی چوری ختم کرنے کیلئے مجھے عوام کی ضرورت ہے۔اگر حکومت اور عوام ایک ساتھ نہیں ملیں گے تو عوام ان قرضوں کی دلدل سے نہیں نکل سکتے۔انہوں نے کہا کہ میں آپ کیلئے ایک اسکیم ایمنسٹی لے کر آیا ہوں کہ وہ اسکیم یہ ہے کہ اپنے اثاثے ڈکلیئر کریں۔اس اسکیم کی مدت 30جون تک ہے ۔ اس کا آپ کے پاس سنہری موقع ہے کہ جتنے بھی ڈالر،، سونا، اندرون بیرون،بے نامی جائیداد یا پیسے رکھیں ہوئے ہیں وہ سب ڈکلیئر کرسکتے ہیں۔

ہمیں ٹیکس چوری کو روکنا ہے ۔اگر ٹیکس نہیں ہوگا توہم قرضوں کی دلدل سے نہیں نکل سکیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں نے اپنی قوم کو دیکھا ہوا ہے کہ 2005ء میں زلزلہ آیا ،2010ء میں جب سیلاب آیا، اربوں کا نقصان ہوا، لیکن سارے پاکستانیوں نے مدد کی،اگلے سال ساڑھے 5ہزار ارب ٹیکس اکٹھا کرناہے،اگر ہم تہیہ کرلیں توہر سال 8ہزار ارب اکٹھا کرسکتے ہیں۔ اس سے ہم اپنی قوم کو مشکل سے نکال سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی قوم کو دیکھا ہے ، وہ شوکت خانم میں ہر سال پہلے سے بڑھ کرقرضہ دیتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ میں چاہتا ہوں آپ کے پاس مشکلات نہ آئیں، ایف بی آر کے سارا ڈیٹا آچکا ہے، میں چاہتا ہوں آپ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں اورملک و قوم کو مشکل سے نکالیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات