کراچی، شیخ الحدیث علامہ خادم حسین رضوی اور ٹی ایل پی کارکنوں پر سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمات ختم کیے جائیں، مفتی محمد قاسم فخری

جمعرات 18 جولائی 2019 22:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جولائی2019ء) تحریک لبیک پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی مفتی محمد قاسم فخری نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شیخ الحدیث علامہ خادم حسین رضوی اور ٹی ایل پی کارکنوں پر سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمات ختم کیے جائیں، علامہ خادم حسین رضوی کا جرم صرف یہی ہے کہ وہ شریعت کی بالادستی کی بات کرتے ہیں، پنجاب حکومت امریکی آقاؤں کی خوشنودی کے لیے علامہ خادم حسین رضوی کے خلاف عدالت گئی، پنجاب حکومت علامہ خادم حسین رضوی کی عوامی مقبولیت اور بڑے جلسوں سے خوفزدہ ہوگئی۔

مفتی قاسم فخری نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی قیادت اور کارکنان کے خلاف تمام مقدمات سیاسی ہیں، تمام مقدمات جھوٹے ہیں، صرف ٹی ایل پی سے تعلق کی وجہ سے مساجد کے پیش امام، مدارس کے اساتذہ اور زندگی کے ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو گرفتار کیا گیا، لبیک کے نعرے لگانے پر مدارس، کالج اور اسکول کے طلبہ پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمے قائم کیے گئے، دنیا کے کسی قانون میں ٹی ایل پی سے تعلق جرم نہیں ہے لیکن حکومت نے ٹی ایل پی سے تعلق کی وجہ سے ہزاروں شہریوں کو غیرقانونی طور پر گرفتار کیا۔

(جاری ہے)

چھ ماہ تک علامہ خادم حسین رضوی سے تفتیش کی گئی، علامہ خادم حسین رضوی پر قید کے دوران تشدد کیا گیا، لیکن حکومت علامہ خادم حسین رضوی کے خلاف کچھ غلط ثابت نہ کرسکی۔ رکن سندھ اسمبلی مفتی قاسم فخری نے کہا کہ تحریک لبیک آئین میں موجود اسلامی شقوں کا تحفظ اور ان کا مکمل نفاذ چاہتی ہے، ہم پاکستان کو مدینہ ثانی اور مسجد کی مثل سمجھتے ہیں، ہم پاکستان سے غداری یا بغاوت کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔#